پختونخوا کی جامعات میں وائس چانسلرز کی تعیناتی نہ ہونے پر توہین عدالت کی درخواست
درخواست پروفیسر اورنگزیب سمیت چار یونیورسٹیوں کے پروفیسرز نے دائر کی ہے
خیبر پختونخوا کی یونیورسٹیوں میں عدالتی احکامات کے باوجود وائس چانسلرز کی تعیناتی نہ ہونے پر پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی گئی۔
توہین عدالت درخواست میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن، صوبائی حکومت، سیکرہٹری قانون اور اسٹیبلشمنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست پروفیسر اورنگزیب سمیت چار یونیورسٹیوں کے پروفیسرز نے دائر کی ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ پشاور ہائیکورٹ نے 22 اگست کو وائس چانسلرز کی تعیناتی سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں وائس چانسلرز تعیناتی پراسس دوبارہ کرنے کو کالعدم قرار دیا ہے۔
عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ سرچ اکیڈمک کمیٹی کی سفارشات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھیں، عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ وزیراعلی یونیورسٹیز ایکٹ 2012 کے سیکشن 12 کے مطابق سفارشات کی منظوری دیں لیکن ایک ماہ سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے، حکومت ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔
درخواست گزار کے مطابق فریقین عدالتی فیصلے کو نظر انداز کر رہے ہیں اور فیصلے پر عمل درآمد نہ کرکے فریقین توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، صوبے کی 25 جامعات بغیر مستقل وائس چانسلر کے چل رہی ہیں، مستقل وائس چانسلرز نہ ہونے سے یونیورسٹیز کئی مسائل کے شکار ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔
توہین عدالت درخواست میں چیف سیکریٹری، سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن، صوبائی حکومت، سیکرہٹری قانون اور اسٹیبلشمنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست پروفیسر اورنگزیب سمیت چار یونیورسٹیوں کے پروفیسرز نے دائر کی ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ پشاور ہائیکورٹ نے 22 اگست کو وائس چانسلرز کی تعیناتی سے متعلق تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں وائس چانسلرز تعیناتی پراسس دوبارہ کرنے کو کالعدم قرار دیا ہے۔
عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ سرچ اکیڈمک کمیٹی کی سفارشات وزیر اعلیٰ کے سامنے رکھیں، عدالت نے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ وزیراعلی یونیورسٹیز ایکٹ 2012 کے سیکشن 12 کے مطابق سفارشات کی منظوری دیں لیکن ایک ماہ سے زیادہ عرصہ ہوگیا ہے، حکومت ہائیکورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔
درخواست گزار کے مطابق فریقین عدالتی فیصلے کو نظر انداز کر رہے ہیں اور فیصلے پر عمل درآمد نہ کرکے فریقین توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، صوبے کی 25 جامعات بغیر مستقل وائس چانسلر کے چل رہی ہیں، مستقل وائس چانسلرز نہ ہونے سے یونیورسٹیز کئی مسائل کے شکار ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہ کرنے پر فریقین کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔