محکمہ موسمیات کی مون سون بارشوں پر تفصیلی رپورٹ جاری
بلوچستان میں معمول سے زائد بارشوں کی شرح سب سے زیادہ رہی
محکمہ موسمیات نے رواں سال ملک میں ہوئی مون سون کی بارشوں پر تفصیلی رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق سال بھر میں اوسط سے51فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں۔
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں یکم جولائی سے30ستمبرتک ہونے والی مون سون بارشوں کی رپورٹ جاری کردی اور بتایا کہ مون سون کی بارشیں اوسط سے 51 فیصد زیادہ ہوئیں، بلوچستان میں معمول سے 111 فیصد، سندھ میں 108 فیصد اور پنجاب میں 48 فیصد سے زائد رہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یکم اگست کوصرف ایک روزکے دوران لاہور ائیرپورٹ پر337 ملی میٹر بارش ہوئی، لاہور میں مون سون سیزن کے دوران مجموعی طورپر 951.1 ملی میٹر(38انچ) بارش ہوئی، بلوچستان کے تین اضلاع دالبندین، نوکنڈی اور تربت میں جولائی میں گرم ترین دن رہے جبکہ سب سے ٹھنڈی رات اسکردو میں ریکارڈ ہوئی۔
بتایا گیا کہ اگست کے مہینے میں خلیج بنگال کے مقابلے میں بحیرہ عرب میں کم طوفان تشکیل پاتے ہیں، اس لحاظ سے رواں سال بننے والا طوفان اسنیٰ نایاب تھا۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال مون سون کے دورانیے میں بحیرہ عرب میں بننے والاٹروپیکل سائیکلون اسنیٰ ایک نایاب سمندری طوفان تھا، رواں سال ملک بھر میں مون سون کی بارشیں اوسط سے 51 فیصد زیادہ رہی جبکہ معمول کی اوسط بارشوں کا ریکارڈ 212ملی میٹرہے، بلوچستان اور سندھ میں مون سون 2024 کی بارشیں نمایاں طور پر زیادہ رہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں معمول سے 111 فیصد، سندھ میں 108 فیصد، پنجاب میں 48 فیصد سےزائد، خیبرپختونخواہ میں معمول سے 5 فیصد، گلگت بلتستان میں اوسط2 فیصد زیادہ جبکہ آزادجموں وکشمیر میں اوسط سے 21 فیصد کم بارشیں ریکارڈ ہوئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یکم اگست کولاہور ائیرپورٹ پر صرف ایک روزکے دوران 337 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، یہ بارش ملکی سطح پر24گھنٹوں کے دوران سب سےزیادہ بارش کا ریکارڈ رہا، لاہور میں رواں سال اگست کے دوران کل 603 ملی میٹربارش اور پورے مون سون سیزن میں 951.1 ملی میٹر(38)انچ کے لگ بھگ بارش ہوئی۔
واضح رہے کہ ایک انچ بارش میں 25.1 ملی میٹر کا پیمانہ شمار کیا جاتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا گرم ترین دن دالبندین اور نوکنڈی میں 4 جولائی اور تربت میں 7جولائی کو49 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا جبکہ سب سےٹھنڈی رات اسکردو میں 30 ستمبر کو 7.3 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ ریکارڈ ہوئی، اسکردو ملکی سطح پر سرد ترین مقام رہا۔
اسی طرح ستمبرکے دوران گلگت بلتستان کا خوب صورت شہر اسکردو کا درجہ حرارت 11.1ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا اور مون سون میں پاکستان کا معمول کا اوسط درجہ حرارت 30.59 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
رواں سال رواں سال مون سون میں اوسط درجہ حرارت سے 0.71 ڈگری سینٹی گریڈ زائد درجہ حرارت کے بعد گرمی کا پارہ 31.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا، مون سون میں حدت گزشتہ 64 برسوں میں چوتھی مرتبہ غیرمعمولی طور پر ریکارڈ ہوئی۔
اس سے قبل 2019 میں مون سون سیزن کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30.63 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا، یوں رواں سال مون سون کے دوران پچھلے 5سال کاریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان اسنیٰ جغرافیائی اعتبار سے نایاب تھا، اس سلسلے کی تشکیل راجستھان میں ہوائی، جس کے بعد یہ نظام بحیرہ عرب میں منتقل ہوا، جہاں اس نے باقاعدہ طوفان کی شکل اختیار کی، عموماً خلیج بنگال کے مقابلے میں اگست کے مہینے کے دوران بحیرہ عرب میں کم ہی طوفان تشکیل پاتے ہیں۔
محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں یکم جولائی سے30ستمبرتک ہونے والی مون سون بارشوں کی رپورٹ جاری کردی اور بتایا کہ مون سون کی بارشیں اوسط سے 51 فیصد زیادہ ہوئیں، بلوچستان میں معمول سے 111 فیصد، سندھ میں 108 فیصد اور پنجاب میں 48 فیصد سے زائد رہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یکم اگست کوصرف ایک روزکے دوران لاہور ائیرپورٹ پر337 ملی میٹر بارش ہوئی، لاہور میں مون سون سیزن کے دوران مجموعی طورپر 951.1 ملی میٹر(38انچ) بارش ہوئی، بلوچستان کے تین اضلاع دالبندین، نوکنڈی اور تربت میں جولائی میں گرم ترین دن رہے جبکہ سب سے ٹھنڈی رات اسکردو میں ریکارڈ ہوئی۔
بتایا گیا کہ اگست کے مہینے میں خلیج بنگال کے مقابلے میں بحیرہ عرب میں کم طوفان تشکیل پاتے ہیں، اس لحاظ سے رواں سال بننے والا طوفان اسنیٰ نایاب تھا۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال مون سون کے دورانیے میں بحیرہ عرب میں بننے والاٹروپیکل سائیکلون اسنیٰ ایک نایاب سمندری طوفان تھا، رواں سال ملک بھر میں مون سون کی بارشیں اوسط سے 51 فیصد زیادہ رہی جبکہ معمول کی اوسط بارشوں کا ریکارڈ 212ملی میٹرہے، بلوچستان اور سندھ میں مون سون 2024 کی بارشیں نمایاں طور پر زیادہ رہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان میں معمول سے 111 فیصد، سندھ میں 108 فیصد، پنجاب میں 48 فیصد سےزائد، خیبرپختونخواہ میں معمول سے 5 فیصد، گلگت بلتستان میں اوسط2 فیصد زیادہ جبکہ آزادجموں وکشمیر میں اوسط سے 21 فیصد کم بارشیں ریکارڈ ہوئیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ یکم اگست کولاہور ائیرپورٹ پر صرف ایک روزکے دوران 337 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی، یہ بارش ملکی سطح پر24گھنٹوں کے دوران سب سےزیادہ بارش کا ریکارڈ رہا، لاہور میں رواں سال اگست کے دوران کل 603 ملی میٹربارش اور پورے مون سون سیزن میں 951.1 ملی میٹر(38)انچ کے لگ بھگ بارش ہوئی۔
واضح رہے کہ ایک انچ بارش میں 25.1 ملی میٹر کا پیمانہ شمار کیا جاتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا گرم ترین دن دالبندین اور نوکنڈی میں 4 جولائی اور تربت میں 7جولائی کو49 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا جبکہ سب سےٹھنڈی رات اسکردو میں 30 ستمبر کو 7.3 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ ریکارڈ ہوئی، اسکردو ملکی سطح پر سرد ترین مقام رہا۔
اسی طرح ستمبرکے دوران گلگت بلتستان کا خوب صورت شہر اسکردو کا درجہ حرارت 11.1ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا اور مون سون میں پاکستان کا معمول کا اوسط درجہ حرارت 30.59 ڈگری سینٹی گریڈ رہا۔
رواں سال رواں سال مون سون میں اوسط درجہ حرارت سے 0.71 ڈگری سینٹی گریڈ زائد درجہ حرارت کے بعد گرمی کا پارہ 31.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا، مون سون میں حدت گزشتہ 64 برسوں میں چوتھی مرتبہ غیرمعمولی طور پر ریکارڈ ہوئی۔
اس سے قبل 2019 میں مون سون سیزن کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30.63 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا، یوں رواں سال مون سون کے دوران پچھلے 5سال کاریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان اسنیٰ جغرافیائی اعتبار سے نایاب تھا، اس سلسلے کی تشکیل راجستھان میں ہوائی، جس کے بعد یہ نظام بحیرہ عرب میں منتقل ہوا، جہاں اس نے باقاعدہ طوفان کی شکل اختیار کی، عموماً خلیج بنگال کے مقابلے میں اگست کے مہینے کے دوران بحیرہ عرب میں کم ہی طوفان تشکیل پاتے ہیں۔