- فضل الرحمان کی مداخلت پر عمران خان سے پی ٹی آئی وفد کو ملاقات کی اجازت
- عمران خان کی ذاتی معالج سے معائنے سمیت 3 درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- آئینی ترامیم کی منظوری: بلاول کی وزیراعظم اور فضل الرحمان سے ملاقاتیں
- اسرائیلی وزیراعظم کی ذاتی رہائش گاہ پرلبنان سے ڈرون حملہ
- کیا اسرائیل فلسطینیوں سے بنو نضیر کی ذلت کا بدلہ لے رہا ہے؟
- ہندو امریکی فاؤنڈیشن مودی سرکار کی لابنگ میں سرگرم
- اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع
- حکومت مرضی کے جج اور فیصلے چاہتی ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
- آئینی ترمیم؛ پی ٹی آئی وفد آج پھر مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پہنچ گیا
- تعلیمی اداروں کے اطراف کریک ڈاؤن؛ 47 لاکھ روپے سے زائد کی منشیات برآمد
- جی ایچ کیو کیس؛ جج کو اڈیالہ آنے سے روک دیا گیا، عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی
- وزیراعلیٰ پنجاب کا خواتین وکلا کیلیے بار روم اور ڈے کیئر سینٹرز بنانے کا حکم
- عمران خان فوکل پرسن بازیابی کیس میں خصوصی ٹیم کی تشکیل
- اسلام آباد ہائیکورٹ؛ آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کا ججز ڈیوٹی روسٹر جاری
- پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیمیں آج شب ملتان سے پنڈی روانہ ہوں گی
- کیوبا میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن؛ ملک بھر میں اسکولز اور دفاتر بند
- عمران خان سے ملاقات کے لیے تاحال کوئی پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ نہیں پہنچا
- وزیراعلیٰ پختونخوا کے فارم ہاؤس کے قریب ایف سی کے قافلے پر دھماکا
- دورۂ آسٹریلیا؛ فخرزمان کا انتخاب دشوار نظر آنے لگا
- ویمنز ورلڈکپ: نیوزی لینڈ کی فائنل میں رسائی، ویسٹ انڈیز ناکام
جی ایچ کیو کیس؛ جج کو اڈیالہ آنے سے روک دیا گیا، عمران خان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی
راولپنڈی: 9 مئی کے حوالے سے جی ایچ کیو حملہ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان سمیت 79 ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے آج اڈیالہ جیل میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کرنی تھی لیکن اڈیالہ جیل انتظامیہ نے جج کو جیل آنے سے روک دیا ۔ سپرنٹنڈنٹ جیل کی جانب سے جج کو خط لکھ کر کہا گیا کہ آج جیل میں کسی کیس کی سماعت نہیں ہوسکتی۔
خط کی روشنی میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج جیل نہیں گئے اور کیس کی سماعت 30 اکتوبر تک ملتوی کردی جس کے نتیجے میں بانی چیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو چالان نقول کی فراہمی کا معاملہ بھی ٹل گیا۔
یاد رہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کو سانحہ 9 مئی کے دیگر 13 کیسوں سے الگ کرکے تیزی کے ساتھ چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سانحہ 9 مئی کے دیگر 13 مقدمات کی سماعت 4 نومبر کو ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔