- پاک بحریہ کے سربراہ کا دورہ نیدرلینڈز، اعلیٰ عسکری قیادت سے ملاقاتیں
- لاہور میں مصںوعی بارش برسانے کا فیصلہ
- پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کا آئینی ترمیم پر 100 فیصد اتفاق ہوچکا، بلاول
- یحیی سنوار اسرائیلی فوج سے جھڑپ کے دوران ٹینک گولہ باری میں شہید ہوئے، رپورٹ
- عمران خان نے امید ظاہر کی ہے مولانا عدلیہ کی آزادی کیلیے ہمارے ساتھ کھڑے ہونگے، بیرسٹر گوہر
- نوجوانوں کی حفاظت کیلئے انسٹاگرام میں نئے ٹولز متعارف
- کاربوہائڈریٹ والی غذا کے شوقین افراد میں قدیم جین کارفرما
- یحییٰ سنوار کی شہادت سے 'مزاحمت کا محور' ختم نہیں ہوگا، خامنہ ای
- خواتین میں کینسر کی باقاعدہ اسکرینگ، دوست اور رشتہ داروں کا کلیدی کردار
- دل کی سرجری کے نتیجے میں خواتین زیادہ ہلاک ہوتی ہیں، رپورٹ
- ڈیرہ اسماعیل خان؛ دریاٸے سندھ میں 3 افراد ڈوب گئے
- فائز عیسیٰ 25 اکتوبر کے بعد خود بھی ملازمت میں توسیع نہیں چاہتے، خواجہ آصف
- سب سے زیادہ کتوں کو بیک وقت چہل قدمی کرانے کے نئے ریکارڈ کی کوشش
- یحیی مرے نہیں وہ زندہ ہیں، امیرِ قطر کی والدہ کا یحیی سنوار کو خراج عقیدت
- آئینی ترمیم پر کوشش ہے مشاورت آج ہر حال میں مکمل ہو، عطا تارڑ
- عالمی ریکارڈ کیلئے باورچیوں نے دنیا کا سب سے لمبا کباب تیار کرلیا
- حقیقی آزادی مارچ سے متعلق مقدمہ، عمران خان اور علی امین گنڈا پور بری
- ویپنگ کرنے کے جرم میں جعلی پولیس کی خاتون سے رقم ہتھیانے کی کوشش
- کابینہ، اسمبلی اور سینیٹ اجلاسوں میں تاخیر کی ذمہ دار پی ٹی آئی ہے، رانا ثنا
- سونا مزید مہنگا؛ عالمی و مقامی مارکیٹ میں قیمت بلند ترین سطح پر
کاربوہائڈریٹ والی غذا کے شوقین افراد میں قدیم جین کارفرما
بفیلو، نیویارک: ایک نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جو لوگ کاربوہائیڈریٹ پر مبنی غذا زیادہ کھاتے ہیں، ان میں قدیم ڈی این اے کارفرما ہوتا ہے۔
محققین نے کہا کہ انسانوں کے پاس سلیوری امائلیز جین (AMY1) کی متعدد کاپیاں ہوتی ہیں جو منہ میں نشاستے (STARCH) کو توڑنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ عمل کاربوہائیڈریٹ سے بھرے کھانے جیسے میدہ اور پاستا کو ہضم کرنے کا پہلا قدم ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس جین کی نقل تقریباً 800,000 سال پہلے کھیتی باڑی کی آمد سے بہت پہلے ہو سکتی ہے اور اس نے نشاستہ دار کھانوں کے ساتھ انسانی موافقت کو تشکیل دینے میں مدد کی۔
امائلیز ایک انزائم ہے جو نشاستے کو توڑ کر گلوکوز میں تبدیل کرتا ہے اور یہ روٹی کو اپنا مخصوص ذائقہ بھی دیتا ہے۔
یونیورسٹی آف بفیلو میں حیاتیاتی علوم کے پروفیسر اور محقق عمر گوکیومین کا کہنا تھا کہ کسی انسان میں جتنے زیادہ امیلیس جینز ہوں گے، وہ اتنا ہی زیادہ امائلیز پیدا کر سکتے ہیں اور اتنا ہی زیادہ نشاستہ آپ مؤثر طریقے سے ہضم کر سکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔