عمران خان نے امید ظاہر کی ہے مولانا عدلیہ کی آزادی کیلیے ہمارے ساتھ کھڑے ہونگے بیرسٹر گوہر
عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا ہوا ہے، انہیں دو ہفتے سے ٹی وی اور اخبار کی سہولت نہیں وہ آئینی ترامیم سے بے خبر تھے
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے مولانا کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ہر سختی میں ہمارے ساتھ عدلیہ کی آزادی کے لیے کھڑے ہوں گے۔
اسلام آباد کے پی ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مطالبہ کرتے ہیں خان صاحب کے حقوق کا خیال رکھا جائے، ان سے 45 منٹ ملاقات ہوئی، خان صاحب کے سیل میں پانچ روز سے بجلی نہیں ہے، انہیں تنہائی میں رکھنا، چھوٹے سیل میں رکھنا انسانی و آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے انہیں وہ سہولتیں دی جائیں جو قانوناً ملنا ان کا حق ہے، دو ہفتے سے انہیں ٹی وی اور اخبار کی سہولت نہیں حالیہ آئینی ترامیم کی پیش رفت سے وہ لاعلم تھے ہم نے انہیں آگاہ کیا۔
یہ پڑھیں : آئینی ترامیم پر حمایت: بلاول، اسحاق ڈار، محسن نقوی فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر موجود
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خان صاحب نے اپنی بہنوں کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ میں اور میرے خاندان والے ہمیشہ قربانی دیں گے، پوری قوم سے پرامن رہنے کی اپیل ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی وفد کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے دوران ہم نے اپنی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان پیش رفت سے انہیں آگاہ کیا، عمران خان نے اس بات چیت کو مثبت انداز میں لیا اور تعریف کی کہ انشااللہ خان صاحب نے مولانا کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ہر سختی میں ہمارے ساتھ عدلیہ کی آزادی کے لیے کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پندرہ بیس منٹ بانی پی ٹی آئی نے اپنی حالت بتائی عمران خان سے سے مشاورت مکمل نہیں ہوسکی، ہمارا خیال تھا کہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ ملاقات ہوگی مگر پینتالیس منٹ بعد پولیس والوں نے کہہ دیا کہ ملاقات کا وقت ختم ہوگیا ہے، پیر کو بانی پی ٹی آئی سے دوبارہ ملاقات کی کوشش کریں گے، عمران خان نے عمر ایوب سمیت مزید دیگر رہنماؤں کو بھی مشاورت کا کہا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے دو سینٹرز بھی اٹھا رکھے ہیں انہیں ہمارے حوالے کیا جائے، اگر ترامیم کیلئے لوگوں کو توڑیں گے تو وہ درست نہیں ہوگا، حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہوئی حکومت کوشش کررہی ہے کہ اتفاق رائے پیدا کرے مگر جو طریقہ کار اپنایا جارہا ہے وہ غلط ہے، بانی پی ٹی آئی کے ساتھ پیکج پر سرسری سا ذکر ہوا ہے، عمران خان اس پر مزید بات چیت چاہتے ہیں۔
اسلام آباد کے پی ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مطالبہ کرتے ہیں خان صاحب کے حقوق کا خیال رکھا جائے، ان سے 45 منٹ ملاقات ہوئی، خان صاحب کے سیل میں پانچ روز سے بجلی نہیں ہے، انہیں تنہائی میں رکھنا، چھوٹے سیل میں رکھنا انسانی و آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے انہیں وہ سہولتیں دی جائیں جو قانوناً ملنا ان کا حق ہے، دو ہفتے سے انہیں ٹی وی اور اخبار کی سہولت نہیں حالیہ آئینی ترامیم کی پیش رفت سے وہ لاعلم تھے ہم نے انہیں آگاہ کیا۔
یہ پڑھیں : آئینی ترامیم پر حمایت: بلاول، اسحاق ڈار، محسن نقوی فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر موجود
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خان صاحب نے اپنی بہنوں کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ میں اور میرے خاندان والے ہمیشہ قربانی دیں گے، پوری قوم سے پرامن رہنے کی اپیل ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی وفد کی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے دوران ہم نے اپنی اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان پیش رفت سے انہیں آگاہ کیا، عمران خان نے اس بات چیت کو مثبت انداز میں لیا اور تعریف کی کہ انشااللہ خان صاحب نے مولانا کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ہر سختی میں ہمارے ساتھ عدلیہ کی آزادی کے لیے کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پندرہ بیس منٹ بانی پی ٹی آئی نے اپنی حالت بتائی عمران خان سے سے مشاورت مکمل نہیں ہوسکی، ہمارا خیال تھا کہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ ملاقات ہوگی مگر پینتالیس منٹ بعد پولیس والوں نے کہہ دیا کہ ملاقات کا وقت ختم ہوگیا ہے، پیر کو بانی پی ٹی آئی سے دوبارہ ملاقات کی کوشش کریں گے، عمران خان نے عمر ایوب سمیت مزید دیگر رہنماؤں کو بھی مشاورت کا کہا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے دو سینٹرز بھی اٹھا رکھے ہیں انہیں ہمارے حوالے کیا جائے، اگر ترامیم کیلئے لوگوں کو توڑیں گے تو وہ درست نہیں ہوگا، حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہوئی حکومت کوشش کررہی ہے کہ اتفاق رائے پیدا کرے مگر جو طریقہ کار اپنایا جارہا ہے وہ غلط ہے، بانی پی ٹی آئی کے ساتھ پیکج پر سرسری سا ذکر ہوا ہے، عمران خان اس پر مزید بات چیت چاہتے ہیں۔