اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدگی کی اصل ذمہ دار حماس ہے جان کیری
حماس کو کئی بار جنگ بندی کی پیشکش کی گئی لیکن اس نے اپنی ضد کے باعث جنگ بندی کی تمام کوششوں کو ناکام بنادیا، جان کیری
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان کشیدہ صورتحال کی اصل ذمہ دار حماس ہے کیونکہ اس نے اپنی ضد کے باعث جنگ بندی کی تمام کوششوں کو ناکام بنادیا۔
امریکی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ حماس کو کئی بار تنازعے کے حل کے لئے جنگ بندی کی پیشکش کی گئی لیکن اس نے اپنی ضد کے باعث جنگ بندی کی تمام کوششوں کو ناکام بنادیا۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی جانب سے اسرائیل کے جنوبی علاقوں میں راکٹ حملے جاری ہیں جس سے اسرائیل کے جوابی کارروائی کے مؤقف کو تقویت ملتی ہے حالانکہ حماس کو چاہئے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی شرط کے جنگی بندی کو قبول کرے اور معصوم فلسطینیوں کو شہید ہونے سے بچائے۔
جان کیری نے کہا کہ وہ تنازعے کے حل کے لئے جلد اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بانکی مون سے ملاقات کریں گے جبکہ امریکی صدر باراک اوباما بھی اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے بات کرکے مسئلے کے حل پر زور دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس وقت دہشت گرد تنظیم حماس کے حملوں کی زد میں ہے اور تنظیم کے کارکن ٹنلز کے ذریعے اسرائیلی شہریوں کو اغوا کرکے یرغمال بنا رہے ہیں لہٰذا ایسی صورتحال میں کوئی بھی ملک خاموش نہیں رہ سکتا اور اپنے شہریوں کے حفاظت کے لئے جوابی کارروائی کرسکتا ہے۔
امریکی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ حماس کو کئی بار تنازعے کے حل کے لئے جنگ بندی کی پیشکش کی گئی لیکن اس نے اپنی ضد کے باعث جنگ بندی کی تمام کوششوں کو ناکام بنادیا۔ انہوں نے کہا کہ حماس کی جانب سے اسرائیل کے جنوبی علاقوں میں راکٹ حملے جاری ہیں جس سے اسرائیل کے جوابی کارروائی کے مؤقف کو تقویت ملتی ہے حالانکہ حماس کو چاہئے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بغیر کسی شرط کے جنگی بندی کو قبول کرے اور معصوم فلسطینیوں کو شہید ہونے سے بچائے۔
جان کیری نے کہا کہ وہ تنازعے کے حل کے لئے جلد اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بانکی مون سے ملاقات کریں گے جبکہ امریکی صدر باراک اوباما بھی اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے بات کرکے مسئلے کے حل پر زور دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس وقت دہشت گرد تنظیم حماس کے حملوں کی زد میں ہے اور تنظیم کے کارکن ٹنلز کے ذریعے اسرائیلی شہریوں کو اغوا کرکے یرغمال بنا رہے ہیں لہٰذا ایسی صورتحال میں کوئی بھی ملک خاموش نہیں رہ سکتا اور اپنے شہریوں کے حفاظت کے لئے جوابی کارروائی کرسکتا ہے۔