طلاق کا انوکھا واقعہ، شوہر بیوی کا چچا نکلا
مصر میں تین برس تک قائم رہنے والی شادی ایک ناقابلِ تصور وجہ سے ختم کرنی پڑ گئی۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق شرقیے صوبے سے تعلق رکھنے والے جوڑے کے علم میں ایک خاندانی بیٹھک کے دوران یہ بات حادثاتی طور پر آئی کہ شوہر ،بیوی کا رضاعی چچا ہے۔
شوہر "محمود" کی بیوی اس کے ماموں کی بیٹی تھی۔ ان دونوں کی شادی تین برس قبل ہوئی اور ان کے تین بچے ہیں۔ تاہم، کچھ عرصہ قبل دونوں پر یہ انکشاف ہوا کہ ان کی شادی جائز نہیں اور انھیں اپنا نکاح ختم کر دینا چاہیے۔
محمود کے ماموں (یعنی اس کے سسر) نے بچپن میں کئی عرصے تک محمود کی والدہ کا دودھ پیا تھا۔ اس طرح وہ محمود کے رضاعی بھائی بن گئے اور نتیجتاً محمود اپنی بیوی کا رضاعی چچا بن گیا۔
مشرقی صوبے میں سرکاری خاتون نکاح خواں امل سلیمان نے ایک بیان میں کہا کہ طلاق یہ واقعہ اپنی نوعیت کا ایک عجیب واقعہ ہے ۔ تین برس ساتھ گزارنے اور تین بچوں کی پیدائش کے بعد شوہر اور بیوی دونوں کے لیے یہ انتہائی دشوار مرحلہ ہے۔دار الافتاء سے رجوع کرنے پر اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ ان کی شادی کالعدم ہے۔ اس لیے کہ شوہر اپنی بیوی کا رضاعی چچا ہے اور ایسی صورت میں شادی قائم نہیں رہ سکتی۔
بچوں کی شرعی حیثیت کے حوالے سے خاتون نکاح خواں نے تصدیق کی کہ شرعا یہ اپنے باپ سے ہی منسوب ہوں گے تاہم ازدواجی تعلق ختم کرنا واجب ہے۔