بلند شرح سود ترقی میں رکاوٹ کا باعث، کمی کا مطالبہ

افراط زر کی شرح6.9فیصد تک کم ہوگئی ہے لیکن شرح سود17.5 فیصد پر برقرار ہے

کراچی:

آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی اپٹما نے اسٹیٹ بینک سے نئی مانیٹری پالیسی میں 400بیسس پوائنٹس کی کمی کا مطالبہ کردیا ہے.

چیئرمین اپٹما کامران ارشد نے کہا ہے کہ بلند شرح سود ٹیکسٹائل سیکٹر کی ترقی میں رکاوٹ کا باعث ہے، انھوں نے کہاکہ10.6فیصد کی حقیقی شرح سود ناقابل برداشت ہے، قرض لینے کی لاگت کو کم کرنے کیلیے ریگولیٹر کو جرات مندانہ اقدامات کا بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔

افراط زر کی شرح6.9فیصد تک کم ہوگئی ہے لیکن شرح سود17.5 فیصد پر برقرار ہے۔

دریں اثنا حب چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر یعقوب اپنی کریم نے کہا ہے کہ ملک میں بدترین افراط زر کو روکنے کیلیے صنعتی و تجارتی سرگرمیوں میں تیز تر اضافہ لازم ہوگیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کو چاہیے کہ وہ موجودہ شرح سود میں کم از کم4فیصد کی کمی کرے،موجودہ17.5فیصد کی شرح کی موجودہ شرح سود میں تجارتی سرگرمیوں کا فروغ ممکن نہیں، شرح سود میں کمی سے نئی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوسکے گی۔

علاوہ ازیں کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے اسٹیٹ بینک اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حالیہ مہنگائی میں کمی کے پیش نظر فوری طور پر مرکزی بینک شرح سود میں کمی کا اعلان کرے۔

Load Next Story