پنجاب حکومت کا ایک کروڑ 65 لاکھ ایکڑ پر گندم کاشت کرنے کا ہدف مقرر
صوبے میں سرکاری زرعی اراضی پر گندم کی کاشت لازمی قرار دے دی گئی
لاہور:
پنجاب حکومت نے صوبے میں ایک کروڑ 65 لاکھ ایکڑ پرگندم کاشت کرنے کا ہدف مقرر کر دیا جب کہ سرکاری زرعی اراضی پر گندم کی کاشت لازمی قرار دی گئی ہے۔
چیف سیکرٹری پنجاب کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں اہم اجلاس ہوا، جس میں گندم کی کاشت کے اہداف کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں حکام کی جانب سے دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ راولپنڈی ڈویژن میں 14 لاکھ 91 ہزار ایکڑ، سرگودھا 17 لاکھ 40 ہزار، فیصل آباد ڈویژن میں 18 لاکھ 87 ہزار ایکڑ پر گندم کاشت کرنے کا ہدف ہے۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ گجرات ڈویژن میں 12 لاکھ 51 ہزار ایکڑ، گجرانوالہ 11 لاکھ 53 ہزار ایکڑ، لاہور میں 13 لاکھ 33 ہزار ایکڑ پر گندم کاشت کی جائے گی۔ اسی طرح ساہیوال ڈویژن میں 9لاکھ 20 ہزار ایکڑ، ملتان ڈویژن 18 لاکھ 20 ہزار، بہاولپور 26 لاکھ 11 ہزار ایکڑ، ڈی جی خان ڈویژن میں 22لاکھ 94 ہزار ایکڑ رقبے پر گندم کی کاشت کا ہدف ہے۔
چیف سیکرٹری نے گندم کی کاشت کے سلسلے میں کاشتکاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ زراعت گندم کی بوائی کے لیے کاشتکاروں کو مکمل تعاون اور رہنمائی فراہم کرے۔ گندم بوائی مہم کے دوران محکمہ زراعت کے افسران اپنی تمام تر توجہ مقررہ اہداف کے حصول پر مرکوز رکھیں۔ زراعت کے شعبہ کی بہتری حکومت کی ترجیح ہے۔
سیکرٹری زراعت کی جانب سے اجلاس میں دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ گندم بوائی کی مہم یکم تا 30 نومبر جاری رہے گی اور اس کی مانیٹرنگ کے لیے صوبے، ڈویژن، ضلع اور تحصیل کی سطح پر کمیٹیاں قائم کر دی گئی ہیں۔ زرعی مداخل کی خریداری میں سہولت کے لیے کاشتکاروں کو کسان کارڈمہیا کیے گئے ہیں، جس کے ذریعے کاشتکار صوبے بھر میں رجسٹرڈ ڈیلرز سے گندم کی فصل کے لیے بلاسود قرضوں پر زرعی مداخل خرید سکیں گے۔