190 ملین پائونڈ ریفرنس، بریت کی درخواستوں پر آج سماعت

عمران نے بہنوں علیمہ خان، عظمہ خان، نورین خان اور بھانجے قاسم خان سے ملاقات کی

RAWALPINDI/PESHAWAR/اسلام آ باد:

تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بریت کی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج سماعت کیلیے مقرر کردی گئیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب عدالت لگائیں گے۔ بریت کی درخواستوں پر گزشتہ سماعت 2 اکتوبر کو ہوئی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو ریفرنس کا حتمی فیصلہ سنانے سے روک رکھا ہے۔

احتساب عدالت نے عمران خان اور بشریٰ کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں،جسے انھوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ راولپنڈی سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق عمران خان کا جیل ٹرائل بحال ہوگیا، 3 ہفتے بعد ہونیوالی سماعت میں بشری غیر حاضر رہیں۔ احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کارروائی کے بغیر کل تک ملتوی کردی۔

جج ناصر جاوید کے روبرو عمران خان کوپیش کیا گیا تاہم بشری کے وکیل عثمان ریاض پیش نہ ہوئے۔عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دومتفرق درخواستیں دائر کیں۔ایک میں موقف اپنایا گیا بشری خراب طعبیت کے باعث نہیں آسکیں، عدالت حاضری سے استثنی منظور کرے ۔

دوسری درخواست میں موقف اپنایا گیا بشری کے وکیل عثمان ریاض ذاتی مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہوسکتے،سماعت ایک ہفتے کیلیے ملتوی کریں۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد سماعت کل تک ملتوی کردی جبکہ بشری اور ان کے وکیل عثمان ریاض کو پیشی کی ہدایت کردی۔

عمران نے بہنوں علیمہ خان، عظمہ خان، نورین خان اور بھانجے قاسم خان سے ملاقات کی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے توشہ خانہ جعلی رسیدوں کے مقدموں میں بشری کی عبوری ضمانت میں 4 نومبر تک توسیع کردی جبکہ ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی ۔

عمران خان کی 3 مقدموں میں ضمانت کی درخواستوں پر4 نومبر کو سماعت ہوگی ۔عمران خان اور بشری نے ضمانت کیلیے رجوع کررکھا ہے جبکہ سابق وزیر اعظم نے توڑ پھوڑ اور احتجاج کے دو مقدموں میں بھی ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

دریں اثنا بشریٰ نے اپنے خلاف مقدموں کی تفصیلات فراہم اور راہداری ضمانت دینے کیلیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔انھوں نے اس ضمن میں دو رٹ درخواستیں دائر کیں اور گرفتاری روکنے کی استدعا کی تاکہ وہ عدالتوں سے رجوع کرسکیں۔ جسٹس شکیل احمد اور جسٹس اسد اللہ پر مشتمل 2رکنی بنچ آج سماعت کرے گا۔  

Load Next Story