حیدرآباد، گاڑی روکنا مہنگا پڑ گیا، نوجوان کی پولیس کو مغلظات
قاسم آباد میں مددگار ون فائیو پولیس کو دوران چیکنگ ایک گاڑی روکنا مہنگا پڑھ گیا، نوجوان لڑکا بلاخوف پولیس کومغلظات بکتا رہا اور اس کے سامنے کھڑے اے ایس آئی سمیت پولیس اہلکار خاموشی سے دیکھتے رہے۔
پولیس افسر نوجوان سے نام پوچھتا رہا لیکن لڑکا نام بتانے کے بجائے گالیاں ہی دیتا رہا اور وہاں سے چلا گیا اور اس نوجوان کو پولیس اہلکار گارڈ پلٹ کر واپس اسی اے ایس آئی کے پاس آ کر سخت لہجے میں اس کا نام پوچھتا ہے اور جب اے ایس آئی کہتا ہے کہ میں خود ابھی آ کر ملتا ہوں تو وہ وہیں سے کھڑا ہو کر روڈ کے دوسری طرح کھڑی گاڑی میں بیٹھ جانے والے لڑکے کو کہتا ہے کہ یہ ابھی بھی اپنا نام نہیں بتا رہا ہے۔
اس واقعہ کی وڈیو سوشل میڈیا وائرل ہوگئی لیکن پولیس افسران نے کسی بھی قسم کا کوئی ایکشن نہیں لیا ،وائرل ہونے والے وڈیو میں لڑکا انتہائی طیش میں دیکھائی دے رہا ہے اور وہ پولیس والے کو یہ کہتا ہوا ہوا سنائی دے رہا ہے تم نے ہماری بے عزتی کی ہے۔
وڈیو میں نوجوان پولیس کومختلف مغلظات بھی بکتا ہوا ہوا دیکھائی دیتا ہے لیکن اس کے باوجود پولیس اہلکار حیرت انگیز طور پر انتہائی صبر کا مظاہرہ کرتے دیکھائی دیتے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق جب پہلی بار پولیس نے اسے روکا تھا تو اس نوجوان نے اپنا تعارف وزیراعلیٰ سندھ کے پرائیویٹ سیکریٹری سلیم باجاری کے بیٹے کے طور پرکرایا تھا۔
ذرائع کے مطابق واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد حیدرآباد پولیس پر دباو ہے کہ معاملے کو بیٹھ کر حل کرا دیا جائے اور کسی قسم کی قانونی کارروائی سے گریز کیا جائے یہی وجہ ہے کہ رات گیے تک پولیس کی جانب سے کوئی کاروائی نہیں کی گئی ۔