بجلی پلانٹس کو ملکی کوئلے کی سپلائی کیلیے ریلوے ٹریک بنے گا، سندھ حکومت
پاکستان ریلوے پاور پلانٹس کوملک سے نکلنے والا سستا کوئلہ سپلائی گا۔ ریلوے کو پاور پلانٹس کو کوئلہ پہنچانے کے لیے ٹریک بچھانے کا کنٹریکٹ مل گیا،سندھ حکومت نے تھر کول سے کوئلہ پاور پلانٹس کو پہچانے کے لیے ریلوے کو 54 ارب روپے کے فنڈز بھی جاری کر دیے۔
ریلوے ان فنڈ سے 105 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھائے گا۔ ریلوے ٹریک بچھانے کے ساتھ ساتھ 8 اسٹیشن بھی قائم کیے جائیں گے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت نے پاور سیکٹر کو امپورٹڈ کوئلے کے بجائے مقامی کوئلے پر چلانے کے لیے کام شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں ابتدا میں دو پاور پلانٹس جامشورو اور لکی پاور پلانٹ کو کو کوئلہ فراہم کیا جائے گا۔ اس کے لیے ریلوے ٹریک بچھانے کا ساتھ ساتھ ٹرمینل اور مکمل سسٹم بھی بچھایا جائے گا۔
ریلوے ٹریک میرپور خاص، چھور سے ہوتا ہوا تھر کول کے پاس جاکر مکمل ہوگا۔ پاور پلانٹس کو مقامی کوئلہ ملنے سے بجلی کی پیداواری لاگت میں بھی 30 سے 40 فیصد تک کمی ہوگی جس کا فائدہ براہ راست عوام کو ملے گا.
چیئرمین ریلوے مظہر علی شاہ نے اس سلسلے میں ٹریک سائیٹ کا مکمل دورہ کیا اور سندھ گورنمنٹ کو اس پر تفصیلی رپورٹ بھی فراہم کر دی۔
یہ پروجیکٹ سندھ گورنمنٹ کی معاونت سے مکمل کیا جا رہا ہے ۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے حکومت مزید پاور پلانٹس کو تھر سے نکلنے والا کوئلہ سپلائی کرنے کیلئے معاہدے کرتی رہے گی اسی حساب سے جہاں جہاں ٹریک بچھانے کی ضرورت ہوگی وہاں نیا ٹریک بچھایا جائے گا اور جہاں پرانا ٹریک ہے، اسے اپ گریڈ کر کے پاور سیکٹر کو مقامی کوئلہ فراہم کیا جائے گا۔
ٹریک بچھانے سے آس پاس کی آبادی کو بھی فائدہ ہوگا کیونکہ آباد کاری اور کمرشلائزیشن بھی ساتھ ساتھ شروع ہو جائے گی۔