اسلام آباد ہائیکورٹ؛ جیل میں قیدیوں کی ملاقات میں سیاسی گفتگو پر پابندی کالعدم قرار

رہنما پی ٹی آئی شیرافضل مروت کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سنادیا

اسلام آباد ہائی کورٹ کی سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی کو آئی جی اسلام آباد کی معاونت کی ہدایت

اسلام آباد:

اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیل رولز میں قیدیوں کی سیاسی گفتگو پر پابندی کو آئین کی شقوں سے متصادم قرار دے دیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے شیرافضل مروت کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ قیدیوں کی سیاسی گفتگو پر یکسر پابندی آئین کی ایسوسی ایشن اور اظہار رائے کی آزادی کی شقوں سے متصادم ہے۔

خیال رہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتوں پر پابندی کی وجہ جیل رولز کی یہ شق بتائی گئی تھی۔

بانی پی ٹی آئی کی ملاقاتوں پر پابندی کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں شق 265 کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

Load Next Story