لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب نظربندی قانون پرعملدرآمد روکنے کا حکم

نظربندی کے وقت قانونی تقاضے پورے اورجواز فراہم کیوں نہیں کیا جاتا، عدالت

لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب نظربندی قانون 1960 پر عملدرآمد روکنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے نظربندیوں کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے کہا کہ نظر بندی کرتے ہوئے

قانونی تقاضے پورے اور جواز کیوں فراہم نہیں کیا جاتا۔ آئین کے آرٹیکل 10 اے تحت نظر بندی کے قانون میں تبدیلی ہونا چاہیے تھی۔

سرکاری وکیل نے نظر بندیوں کے خلاف درخواست مسترد کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کے پیش نظر نظر بندیوں کے نوٹیفکیشن جاری ہوئے۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ صرف 2 برس میں 15 ہزار سے زائد نظربندیوں کے   آرڈر نکالے گئے۔ عدالت نظربندیوں کے احکامات کالعدم قرار دے۔

لاہور ہائی کورٹ نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب نظربندی قانون 1960 پر عملدرآمد روک دیا۔

Load Next Story