لاپتا شہریوں کی بازیابی کیلیے تفتیشی افسر سے پیشرفت رپورٹ طلب

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا شہریوں کی درخواستوں پر سماعت، ایک شہری گھر پہنچ گیا، دوسرے کی پولیس حراست کی تصدیق

کراچی:

سندھ ہائیکورٹ نے مختلف علاقوں سے لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر تفتیشی افسر سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتا شہریوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ لاپتا شہری کون تھا؟ کیا کام کرتا تھا؟ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ شہری عثمان قائدآباد کے علاقے کا رہائشی تھا اور بائیک میکنک تھا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ شہری کا کوئی کرمنل ریکارڈ تھا۔ شہری کی بازیابی کے لئے کیا کارروائی کی گئ؟

تفتیشی افسر نے بتایا کہ جے آئی ٹی اجلاس کیے گئے ہیں،تاحال شہری کی گمشدگی سے متعلق کیٹیگری کا تعین نہیں ہوا۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ محمد عثمان کو نامعلوم افراد گاڑی پر اٹھا کر لے گئے تھے۔ گاڑی کا نمبر پلیٹ اور سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس کو مہیا بھی کردیا گیا ہے۔

تفتیشی افسر عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکام  رہا۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے 15 دن میں پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت کے روبرو تفتیشی افسران نے رپورٹس جمع کرائیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ سچل کے علاقے سے لاپتا شہری ابراہیم یوسف باحفاظت گھر واپس آگیا۔ اقبال مارکیٹ سے لاپتا شہری شہزاد مقدمے میں پولیس کی حراست میں ہے۔ عدالت نے شہریوں کی گمشدگی کی درخواستیں نمٹا دی۔

Load Next Story