بین الاقوامی دباؤ مسترد؛ ایران میں قتل کے مجرم یہودی باشندے کو پھانسی
ایران نے اسرائیل اور عالمی قوتوں کے تصفیے کے دباؤ کے باوجود یہودی باشندے کو اس کے جرم کے پاداش میں تختہ دار پر لٹکا دیا۔
عرب میڈیا کے مطابق 20 سالہ یہودی نوجوان نے 2022 میں ایران کے مغربی شہر کی شاہراہِ عام پر لڑائی کے دوران ایک شخص امیر شوکری کو قتل کردیا تھا۔
عدالت میں سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی سماعت میں قتل کے شواہد اور گواہان کے بیان کو دیکھتے ہوئے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ جسے اعلیٰ عدالتوں نے بھی برقرار رکھا۔
بعد ازاں یہودی شخص کے اہل خانہ نے مقتول کے خاندان کو ایران کے اسلامی قوانین کے تحت دیت کی رقم دینے کی پیشکش بھی کی تھی جسے ورثا نے مسترد کردیا تھا۔
اسرائیل اور عالمی قوتوں نے یہودی شخص کی سزائے موت پر عمل درآمد کو رکوانے کے لیے سفارتی سطح پر کوششیں کیں لیکن ایران نے اسے عدالتی معاملہ قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ یہودی مجرم کو پہلے مئی میں پھانسی دی جانی تھی لیکن سزا کو بغیر کوئی وجہ بتائے آخری لمحات میں روک دیا گیا تھا تاہم اب پھانسی کی سزا پر عمل درآمد کردیا گیا۔