عالمی بینک کی توانائی اور زرعی و غذائی اشیا کی قیمتوں میں کمی کی پیش گوئی
عالمی بینک نے توانائی، زرعی اور غذائی اشیا کی قیمتوں میں جاری اور آئندہ سالوں کے دوران کمی کی پیش گوئی کی ہے ان خیالات کا اظہار عالمی بینک کی جانب سے ”کموڈٹی مارکیٹس آوٴٹ لک” کے نام سے جاری کردہ حالیہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جاری سال کے دوران برینٹ تیل کی اوسط قیمت 80 ڈالر فی بیرل، 2025 میں 73 ڈالر اور 2026 میں 72 ڈالر فی بیرل رہنے کی توقع ہے۔ جیوپولیٹکل تناؤ بالخصوص مشرق وسطیٰ کی صورت حال کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خدشات ہیں تاہم رسد میں اضافے اور اقتصادی استحکام کے پیش نظر تیل کی قیمتوں میں طویل مدتی کمی کا امکان بھی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2025میں خام تیل کی یومیہ رسد105ملین بیرل یومیہ تک رہنے کا امکان ہے جوجاری سال کے مقابلے میں دوملین بیرل یومیہ زیادہ ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زرعی اجناس کی قیمتوں میں استحکام کی توقع ہے، 2024 کے بعد آئندہ دو سالوں میں زرعی اجناس کی قیمتوں میں 4 فیصدتک کمی متوقع ہے۔سازگار موسمی حالات اور پیداور میں اضافے کی وجہ سے خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی کی توقع ہے اس کے برعکس چاکلیٹ اور کافی جیسی مصنوعات کی قیمتیں بلند رہنے کا امکان ہے۔
عالمی بینک کی پیش گوئی کے مطابق دھاتوں کی قیمتیں آئندہ دو سالوں میں مجموعی طور پر مستحکم رہیں گی جبکہ لوہے کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔