جج ہمایوں دلاور کیس،اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی ریمانڈ معطلی درخواست پر فیصلہ محفوظ

اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی

اسلام آباد کی عدالت نے اسپشل جج سینٹرل ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا پروپیگنڈا کیس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا عمر صدیق کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔  

اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں درخواست کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے کی۔ ریکارڈ پیش نہ کرنے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئےایف آئی اے اہلکار کو فوری طور پر ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دیا۔

ملزم کے وکیل ملک اختر کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کا عدالتی حوالہ پیش کیا جس پر جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دئیے کہ یہ وہی ججمنٹ ہے جس میں 14 گراؤنڈز ہیں۔  

وکیل ملک اخترنے کہا کہ اس کیس میں ایف آئی اے نے تین ملزمان کی حد سے عدالت میں بیان دیا کہ انہیں گرفتاری درکار نہیں۔ اینٹی کرپشن سرکل کے پی کے نے انکوائری کے بعد مقدمہ درج کیا۔ مقدمہ کی کاپی یوٹیوبر کے ہاتھ لگنے کے بعد معاملات فیس بک کی نظر ہو گئے۔ ہمیں رگڑا ملا آپ نے مقدمہ کی کاپی لیک کیوں کی ہے۔ ہم نے صرف مقدمہ کا نوٹیفیکشن کیا تھا کاپی لیک نہیں کی۔

جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا اینٹی کرپشن سرکل کے مقدمے کی کاپی ہے جس پر انہوں نے کاپی پیش کردی اور موقف اختیار کیا کہ میرے موکل پردباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ بیان دے دو یہ سارا معاملہ غلط ہے۔ عمر صدیق جوڈیشل افسر کے گاؤں کے ہیں۔  

Load Next Story