ریلوے ملازمین کو مراعات دینے کا حکم نظرانداز، توہین عدالت پر سیکریٹری ریلویز کی طلبی
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان ریلویز کے ملازمین کو مراعات نہ دینے اور اَپ گریڈیشن کا اختیار اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو دینے کا عمل غیر قانونی قرار دیتے ہوئے توہین عدالت کی درخواست پر سیکرٹری ریلویز کو طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان ریلویز کے خلاف ملازمین کو مراعات نہ دینے کے حوالے سے توہین عدالت کی درخواست پر جاری تحریری حکم میں کہا ہے کہ پاکستان ریلویز کی جانب سے ملازمین کی اپ گریڈیشن کا اختیار اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی کمیٹی کو دینے کا عمل غیر قانونی ہے۔
عدالت نے سیکرٹری ریلویز کو بیس نومبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور ان سے وضاحت مانگی ہے کہ کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔ عدالت نے تنبیہ کی ہے کہ سیکرٹری کی عدم پیشی کی صورت میں ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں گے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے حکم نامے میں کہا کہ سپریم کورٹ نے 2015ء میں پاکستان ریلویز کی درخواست مسترد کردی تھی، مگر پاکستان ریلوے سات سال سے عدالتی حکم کے باوجود ملازمین کو ان کا حق دینے سے انکار کر رہا ہے۔
عدالت نے واضح کیا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد میں رکاوٹ ڈالنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔