بچوں کی غیر قانونی اسمگلنگ کیس میں صارم برنی کی اہلیہ و دیگر ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے عالیہ صارم برنی، بسالط علی خان، حمیرا ناز اور مدیحہ کے گرفتاری ورانٹ جاری کیے

کراچی:

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے بچوں کی اسمگلنگ و دستاویزات میں ردوبدل کے مقدمے میں صارم برنی کی اہلیہ عالیہ صارم برنی و دیگر ملزمان کے  ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت کے روبرو بچوں کی اسمگلنگ و دستاویزات میں ردوبدل کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے مقدمہ کا حتمی چالان عدالت میں جمع کروادیا۔ چالان میں تفتیشی افسر نے صارم برنی کی بیوی عالیہ صارم برنی و دیگر کو شریک ملزم قرار دیدیا۔ دیگر ملزمان میں بسالط علی خان، حمیرا ناز اور مدیحہ اسلام شامل ہیں۔

چالان میں کہا گیا کہ صارم برنی ٹرسٹ نے بچوں کی حوالگی کے بارے میں  غلط دستاویزات فیملی کورٹ میں پیش کیں۔ ٹرسٹ نے عدالت میں کہا کہ اُنہیں بچے گیٹ پر ملے تھے۔ لیکن معلوم ہوا کہ اُنہیں ان کے والدین نے ٹرسٹ کو دیا تھا۔ عالیہ صارم برنی ٹرسٹ کی ٹرسٹی ہیں۔ وہ ٹرسٹ کے تمام انتظامی معاملات اپنے شوہر کے ساتھ مل کر دیکھتی ہیں۔ تفتیش کے دوران معلوم ہوا کہ عالیہ صارم بچوں کی غیر قانونی خرید و فروخت سے پوری طرح باخبر تھیں۔ بچوں کی کسٹڈی بائیولوجیکل والدین کے علم میں لائے بغیر دوسروں کے حوالے کی گئی۔

بسالط علی خان صارم برنی ٹرسٹ کا قانونی معاون ہے، عدالتی معاملات دیکھتا ہے۔ ملزم نے انتظامیہ کے ساتھ مل کر عدالت کو نا صرف گمراہ کیا غلط دستاویزات پیش کیے بلکہ حقائق بھی چھپائے۔

ملزمہ حمیرا ناز شلٹر ہوم کی انچارج ہے، متعلقہ دستاویزات اسی نے بنائے، اسی نے ڈالرز میں رقم وصول کی بچوں کی فروخت کی۔ تیسری ملزمہ مدیحہ اسلام ڈپلومہ ہولڈر ہے، یہ فیس بک پر پرائیوٹ کلنک چلاتی ہے، بچوں کی غیر قانونی طریقے سے خریدوفروخت کی ذمہ دار ملزمان کا ایک منظم گروپ لگتا ہے جو بچوں کی  بیرون ملک اسمگلنگ کرتا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ تفتیشی افسر کی رپورٹ سے متفق ہوں۔ عدالت نے ملزمہ عالیہ و دیگر کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ ایف آئی اے کے مطابق صارم برنی عدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ صارم برنی کو ایف آئی اے نے جون میں گرفتار کیا تھا۔

Load Next Story