ریلوے اسٹیشنوں میں پولیس نفری کی تشویشناک حد تک کمی کا انکشاف
ریلویز پولیس کی ملک بھر کے تمام بڑے ریلوے اسٹیشنوں میں نفری کی تشویشناک حد تک کمی اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے پاس آلات نہ ہونے کے برابر کا انکشاف ہوا ہے۔
ملازمین ڈبل بلکہ ٹرپل شفٹوں میں ڈیوٹی کرنے پر مجبور ہیں جبکہ چھٹی نہ ملنے سے کئی ملازمین بیمار بھی ہو چکے مگر اس کے باوجود ڈیوٹی دی جا رہی ہے، نفری مکمل کرنے کی سمری ریلوے ہیڈکوارٹر جا کر گم ہو چکی اور بار بار یاددہانی کے باوجود عملی اقدامات نہیں کیے جا رہے۔
ریلوے پولیس ذرائع سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق ریلوے اسٹیشن لاہور کی سیکیورٹی اور ریلوے پولیس اسٹیشن کے معاملات سنبھالنے کے لیے منظور شدہ نفری 135 کے قریب ہے جبکہ موجودہ نفری کی تعداد 95 ہے۔
اسی طرح، ریلوے اسٹیشن راولپنڈی کی منظور شدہ نفری 65 کے قریب جبکہ ملازمین و افسران ملاکر موجودہ نفری 50 ہے۔ ریلوے اسٹیشن ملتان کی 86 منظور شدہ میں سے صرف ، 4 ریلویز اسٹیشن روہڑی میں منظور شدہ 67 میں سے صرف 53، ریلوے اسٹیشن کراچی کینٹ میں 87 میں سے صرف 56، ریلوے اسٹیشن کوئٹہ میں 102 منظور شدہ نفری کے عوض صرف 77 ملازمین اور افسران موجود ہیں جبکہ ریلوے اسٹیشن پشاور کینٹ میں منظور شدہ 39 کے برعکس 28 موجودہ نفری ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہے۔
ریلوے پولیس میں سب سے زیادہ کمی کانسٹیبلز کی ہے۔ علاوہ ازیں، بم ڈسپوزل اسٹاف کی بھی عرصہ دراز سے بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے درجنوں کے حساب سے سیٹیں خالی پڑی ہوئی ہیں۔ ریلوے پولیس کی آٹھوں ڈویژن میں صرف 1 بم ڈسپوزل سوٹ موجود ہے اور 4 بم کو ناکارہ بنانے کے آلات ہیں جو عرصہ دراز سے خراب ہیں اور سالوں پرانی ہیں۔ بھرتی نہ ہونے کی وجہ سے کوئٹہ اور ملتان ڈویژن میں کوئی بم ڈسپوزل اہلکار موجود نہیں ہے۔
اسکے علاوہ تمام بڑے ریلوے اسٹیشن پر نسب کی گئیں اسکیننگ مشین، سی سی ٹی وی کیمرے اور واک تھرو گیٹ عرصہ دراز سے خراب ہیں۔ ریلویز پولیس کو سیکیورٹی کی مد میں سالانہ صرف 5 لاکھ روپے کے قریب تفویض کیے جاتے ہیں جو کہ انتہائی کم ہیں، موجودہ ملکی حالات کے پیش نظر ریلویز پولیس کی کمی نفری کو پورا کرنا اور اسکی استعداد کو بڑھانا نہایت ضروری ہے۔
ریلوے پولیس ترجمان سے جب اس سلسلے میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ریلویز پولیس کم نفری اور محدود وسائل کے باوجود اپنے فرائض نہایت ذمہ داری اور فرض شناسی سے سرانجام دے رہی ہے جبکہ ملازمین سے ڈبل شفٹ میں ڈیوٹی لی جا رہی ہیں۔
ریلویز پولیس کے پاس دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے جدید اسلحہ اور بم کو ناکارہ بنانے کے جدید آلات موجود نہیں ہیں جس کی فراہمی ریلوے نیٹ ورک پر امن اور مسافروں کی حفاظت کے لیے بہت ضروری ہے۔