شہری کا پاسپورٹ بلاک کرنے کا معاملہ؛ چئیرمین نادرا کیخلاف توہین عدالت درخواست پر نوٹس

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین سے 2 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہری کا پاسپورٹ بلاک کرنے کے معاملے پرچئیرمین نادرا کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے شہری محمد اللہ خان اور دیگر کی درخواست پر سماعت کی۔  عدالت نے شہری کا پاسپورٹ بلاک کرنے کی ہدایات پر چیئرمین نادرا کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

درخواست گزار کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ شناختی کارڈز بلاک ہونے پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پردرخواست گزارکو سنوائی کا موقع دیا گیا۔  چیئرمین نادرا نے ذاتی شنوائی کا موقع دیا تو دستاویزات پیش کرنے پر انہیں کلیئر کر کے لیگل نوٹس واپس لیا گیا۔نادرا نے اپنے ریکارڈ میں شناختی کارڈ کلیئر کرنے کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ نادرا کے لیگل افسر نے بھی معاملہ حل ہونے کا بیان دیا جو عدالتی ریکارڈ پر موجود ہے۔ درخواست گزار عمرہ پر جانے کے لیے پاسپورٹ کی تجدید کرانے گئے تو معلوم ہوا کہ تاحال پرانا سٹیٹس آ رہا ہے۔ بتایا گیا کہ نادرا کے لیٹر پر درخواست گزار کے پاسپورٹ تاحال بلاک ہیں۔  عدالت میں شناختی کارڈ بحالی کے باوجود پاسپورٹ آفس کو لکھا خط واپس نا لینا توہین عدالت ہے۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی چیئرمین نادرا اور ریجنل ڈائریکٹر نادرا کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائےاور فریقین کو پاسپورٹ بلاک کرنے کے لیے ڈی جی پاسپورٹس کو لکھا خط فوری واپس لینے کا حکم دیا جائے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔

Load Next Story