پنجاب میں اسموگ کے پیش نظر حکومت کی جانب سے مزید پابندیاں عائد

پابندیوں کا اطلاق 16 نومبر سے 24 نومبر تک ہوگا، لاہور اورملتان میں ریسٹورنٹس صرف چار بجے تک کام کریں گے، نوٹیفکیشن

اسموگ کی وجہ سے پنجاب میں مزید پابندیان عائد کردی گئیں—فوٹو: فائل

لاہور:

حکومت پنجاب نے صوبے میں اسموگ کی صورت حال کے پیش نظر مزید پابندیاں عائد کردی اور اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

محکمہ ماحولیات پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی)عمران حامد شیخ کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ لاہور اور ملتان میں یونیورسٹیاں اور کالجز بند رہیں گی۔

نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹیوں اور کالجوں کو آن لائن کلاسز پر منتقل کردیا گیا ہے اور مری کے علاوہ تمام اضلاع کے اسکول 24 نومبر تک بند رہیں گے۔

ڈی جی ماحولیات نے بتایا کہ لاہوراور ملتان میں تمام تعمیراتی کاموں پر بھی مکمل پابندی ہوگی تاہم قومی سطح کے تعمیراتی کاموں کے لیے اجازت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہیوی ٹریفک کی لاہور اور ملتان میں داخلے پر مکمل پابندی ہوگی، اینٹوں کے بھٹے، فرننس انڈسٹری کے کام پر لاہور اور ملتان میں بندش ہوگی۔

نوٹیفیکشن میں کہا گیا کہ لاہور اورملتان میں ریسٹورنٹس صرف چار بجے تک کام کریں گے اور 4 سے 8 بجے تک ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔

حکومت نے لاہور اور ملتان میں ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں، لاہور اور ملتان میں تمام اسپتالوں کی او پی ڈیز 8 بجے تک کام کریں گی۔

نوٹیفیکشن میں بتایا گیا کہ ریسکیو 1122 اسموگ سے متاثرہ مریضوں کی معاونت کرے گا، 8 بجے کے بعد ریسٹورنٹس مکمل بند رہیں گے اور تمام فیصلوں کا اطلاق 16 نومبر سے شروع ہوگا۔

ڈی جی ماحولیات کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام فیصلوں کا اطلاق 24 نومبر تک ہوگا، فارمیسز، ڈپارٹمنٹل اسٹورز، ڈیری شاپس، آٹا چکی، تندوروں کو پابندیوں استثنی حاصل ہوگا۔

Load Next Story