عالمی سطح پر خسرہ کے کیسز میں 20 فی صد اضافے کا انکشاف

2022 اور 2023 کے درمیان یورپ میں کیسز میں 200 فی صد سے زیادہ اضافہ سامنے آیا

تازہ ترین رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ایک سال کے دوران سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والی بیماری کی شرح میں 20 فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پانچ برس سے کم عمر بچے خسرہ سے سب سے زیادہ متاثر پائے گئے۔

ایک رپورٹ کے مطابق اقوامِ متحدہ کے ذیلی ادارے میں سینئر ٹیکنیکل ایڈوائزر ڈاکٹر نتاشہ کروکرافٹ نے 2022 اور 2023 کے درمیان یورپ میں کیسز میں 200 فی صد سے زیادہ اضافے کا دعویٰ کیا۔

خسرہ وبائی امراض میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والی بیماری ہے۔ یہ متاثر فرد کے سانس، اس کی کھانسی یا چھینک سے بھی آسانی کے ساتھ پھیل سکتی ہے۔

یہ بیماری پورے جسم میں پھیلنے سے پہلے سانس کی نالی کو متاثر کرتی ہے جس کے سبب درجہ حرارت میں اضافہ، کھانسی، ناک کے بہنے اور جس پر دانوں کا سامنا ہوتا ہے۔

کچھ نایاب معاملات میں خسرہ بینائی کے جانے، دماغ پر سوزش اور نمونیا جیسی پیچیدگیوں کا سبب ہو سکتا ہے جو مہلک ثابت ہوسکتی ہے۔

Load Next Story