ساکنان شہر قائد عالمی مشاعرہ تنازع، سندھ ہائی کورٹ کا سرگرمیاں روکنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کردیا

ساکنان شہرقائد عالمی مشاعرہ سالانہ بنیاد پر منعقد ہوتا ہے—فوٹو: فیس بک

کراچی:

سندھ ہائی کورٹ نے ساکنان شہر قائد عالمی مشاعرہ کے انعقاد سے متعلق دائر درخواستوں پر فریقین کو 2 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سرگرمیوں سے روک دیا۔

سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمود اے خان پر مشتمل سنگل بینچ نے ساکنان شہر قائد عالمی مشاعرہ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

جسٹس محمود اے خان نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ دعویدار کے وکیل ندیم اے شیخ نے مؤقف اپنایا کہ مدعی تنظیم گزشتہ 30 سال سے ایکسپو سینٹر کراچی میں مشاعرہ کراتی آئی ہے اور مشاعرے کے انعقاد کے لیے ٹڈاپ سے ایکسپو سینٹر حاصل کیا جاتا ہے۔

وکیل نے بتایا کہ محمود خان نامی شہری نے جنوری 2025 میں عالمی مشاعرے کا اعلان کیا ہے جبکہ ہم نے فروری 2025 میں مشاعرے کا پروگرام بنایا ہے لیکن اس کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے واضح کیا کہ محمود اے خان کا ہماری تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے اور  ٹڈاپ کی جانب سے بھی ایکسپو سینٹر کی بکنگ کے معاملات خفیہ رکھے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فریقین کی جانب سے عالمی مشاعرے کے نام پر مالی فائدے حاصل کیے جارہے ہیں اور بین الاقوامی سطح پر شاعروں اور اسپانسرز سے رابطے کیے جارہے ہیں۔

وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ فریقین کو ساکنان شہر قائد عالمی مشاعرے کا نام استعمال کرنے سے روکا جائے۔

عدالت عالیہ نے فریقین کو 2 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سرگرمیوں سے روک دیا ہے۔

Load Next Story