انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ
زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں پیر کو بھی ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی اور امریکی کرنسی کے انٹربینک ریٹ 19 پیسے بڑھ گئے۔
کرنٹ اکاؤنٹ 350ملین ڈالر سرپلس ہونے، مسلسل 16ویں ہفتے زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے سرکاری ذخائر، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ انفلوز بڑھنے جیسے مثبت عوامل کے باوجود زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو ڈالر کی پیشقدمی جاری رہی۔
آئی ایم ایف مشن کی پاکستان کی معاشی پیشرفت پر اطمینان، منی بجٹ اور پیٹرولیم لیوی پر ٹیکسوں کے حوالے سے خدشات دور ہونے، گزشتہ 4ماہ میں 13.55فیصد بڑھ کر 10.88 ارب ڈالر تک پہنچنے، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں انفلوز بڑھنے جیسی مثبت اشاریوں کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں نے نظرانداز رکھا۔
متعلقہ ریگولیٹر کی خریداری سرگرمیوں، درآمدی نوعیت کی ادائیگیوں کے دباؤ اور ایکسپورٹرز کی جانب سے اپنی برآمدی ترسیلات بھنانے کا عمل رکنے سے کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر کی پرواز جاری رہی۔
اس کے نتیجے میں انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 19پیسے کے اضافے سے 277روپے 85پیسے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 17پیسے کے اضافے سے 278روپے 82پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا ایک مشن مارچ میں پاکستان کی معیشت کا جائزہ لے گا جس میں امکان ہے کہ جائزہ رپورٹ پاکستان کے حق میں ہوگا اور اسکے نتیجے میں قرض پروگرام کی دوسری قسط کے اجرا کی منظوری مل جائے گی۔