9 مئی کو گاڑیاں جلانے کا مقدمہ، شاہ محمود، یاسمین راشد نے فرد جرم چیلنج کردی
پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنماؤں شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد اور دیگر نے گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں فرد جرم کو چیلنج کردیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے کوٹ لکھپت جیل میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے خلاف 9 مئی کو شیرپاؤ پل کے قریب گاڑیاں جلانے کے مقدمے پرسماعت کی۔شاہ محمود قریشی، عمر سرفراز چیمہ اور ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر ملزمان نے فرد جرم کو چیلینج کردیا۔ اے ٹی سی جج نے فرد جرم کے خلاف درخواست پر پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 6 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے۔ پولیس اہلکار یوسف ،کانسٹیبل رشید سمیت دیگر کے بیانات ریکارڈ کیے گئے۔ گواہ نے عدالت کو بتایا کہ جناح ہاؤس کے باہر توڑ پھوڑ سے تقریباً ایک لاکھ 75 ہزار کی سرکاری املاک کا نقصان ہوا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی۔
پی ٹی آئی کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے کوٹ لکھپت جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 24 نومبر کی کال کامیاب ہوگی۔ ڈیڑھ ، دو سال سے پی ٹی آئی کے خلاف انتقامی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ یہ حکومت آئین اور قانون کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ پرامن طریقے سے احتجاج کیا جائے۔