کیا بلیو اسکائی پاکستان میں ایکس کا متبادل ثابت ہوگی؟
امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد دنیا بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم بلواسکائی کی مقبولیت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
روزانہ لاکھوں صارفین بلو اسکائی کو جوائن کررہے ہیں جس کے نتیجے میں دنیا بھر میں اس پلیٹ فارم کو استعمال کرنے والوں کی تعداد 19 ملین تک پہنچ گئی ہے۔
پاکستان میں بھی لاکھوں لوگ بلیو اسکائی پر اپنے اکاؤنٹس بناچکے ہیں جن میں سیاستدانوں، صحافیوں سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کی پاکستان میں گزشتہ کچھ عرصے سے بندش کے باعث پاکستانی صارفین بڑے پیمانے پر بلیو اسکائی پر منتقل ہورہے ہیں۔
Bluesky کیا ہے؟
Bluesky ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہے جو 2019 میں ٹویٹر کے حصے کے طور پر ایک تحقیقی اقدام کے طور پر قائم کیا گیا تھا جبکہ فروری 2021 میں اسے عوام کے لیے کھولا گیا۔
بلیو اسکائی ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) سے کافی حد تک مماثلت رکھتا ہے جس میں براہ راست پیغام رسانی اور ویڈیو شیئرنگ کی خصوصیات بھی موجود ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ ایلون مسک کی امریکی صدارتی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی بھرپور حمایت کی وجہ سے ٹرمپ کے مخالفین ایلون مسک کے پلیٹ فارم کو چھوڑ رہے ہیں۔
علاوہ ازیں برطانیہ میں دی گارڈین اور اسپین میں لا وینگارڈیا جیسے اخبارات نے بھی امریکی صدارتی انتخابات کے بعد ایلون مسک کا پلیٹ فارم چھوڑنے کا اعلان کیا ہے۔ دی گارڈین کا کہنا ہے کہ یہ پلیٹ فارم اکثر پریشان کن مواد کو فروغ دینے میں ملوث پایا گیا ہے۔
بعض ’ایکس‘ صارفین کا کہنا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم کو نہیں چھوڑیں گے تاہم Bluesky پر بھی اپنا اکاؤنٹ بنائیں گے کیونکہ اب لاکھوں لوگ اس میں شامل ہوچکے ہیں۔