ضمنی بلدیاتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست
جماعت اسلامی نے 14 نومبر کے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں مبینہ طور پر پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)، حکومت سندھ اور صوبائی الیکشن کمیشن کی ملی بھگت سے بدترین دھاندلی و مینڈیٹ پر ڈاکے کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان اسلام آباد میں درخواست دائر کردی۔
جماعت اسلامی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست ضمنی انتخابات کے امیدوار یوسی 7 ٹی ایم سی ماڈل ٹاؤن ضلع کورنگی انصار اللہ اور یوسی 7 وارڈ 1 ٹی ایم سی ضلع کورنگی کامران سولنگی نے جمع کرائی۔
درخواست کے ساتھ فارم 11 اور12 سمیت تمام تحریری ثبوت بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پیش کردیے گئے ہیں۔
جماعت اسلامی کے امیدواروں نے درخواست میں کہا کہ ان کے پولنگ ایجنٹوں نے متعلقہ پولنگ اسٹیشنز کے پریزائیڈنگ افسران سے ان کے دستخط شدہ فارم 11 اور12 حاصل کیے تھے جن کے مطابق جماعت اسلامی کے امیدوار بھاری اکثریت کامیاب قرار پائے۔
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ فارم 11 اور 12 میں کامیابی کے باوجود آراو آفس سے جاری شدہ انیکس اے اور فارم 13 میں نتائج تبدیل کر کے پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو کامیاب ظاہر کیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ صوبائی الیکشن کمیشن کو دھاندلی شدہ نشستوں کے حتمی نتائج جاری کرنے سے روکے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پری پول دھاندلی اورالیکشن نتائج تبدیل کرنے کے حوالے سے انتخابات سے پہلے اور ووٹنگ کے دوران بھی الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر آگاہ کرچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی بد ترین دھاندلی اورعوامی مینڈیٹ پر قبضے کے خلاف آئینی، قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی۔