آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف درخواست خارج
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف درخواست خارج کردی۔
مقدمات کی سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے 26 ویں ترمیم کے بعد اب فل کورٹ نہیں رہا جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اس 7 رکنی آئینی بینچ کو ہی اب فل کورٹ سمجھیں۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7رکنی آئینی بینچ نے آرمی چیف کی توسیع کیخلاف درخواست عدم پیروی پر خارج کی ۔ بینچ نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھے گئے۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا۔
زیر زمین پانی پر ٹیکس کے نفاذ سے متعلق کیس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتو ں کے لاء افسران نے موقف اختیار کیا کہ ہم نے قانون سازی کرلی ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیٔے باقی صوبے بھی قانون سازی کر لیں، جب قانون نہیں بنایا جائے گا تو مقدمات بیس بیس سال تک ہی چلتے رہیں گے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا اپنا کام نہیں کیا جاتا، پھر کہتے ہیں عدالتیں کام نہیں کرتیں۔ گھی ملز پر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہا بلوچستان ہائی کورٹ میں اس پر فیصلہ دے چکا ہوں، مجھے کیس نہیں سننا چاہیے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا اس کیس میں فل بنچ کا فیصلہ ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا چھبیسویں آئینی ترمیم کے بعد اب فل کورٹ نہیں رہا۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہااس 7 رکنی آئینی بنچ کو ہی اب فل کورٹ سمجھیں۔
عدالت نے وفاق سمیت تمام صوبوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی ۔ عدالت نے ایک وقوعہ پر دو ایف آئی آر کا اندراج کے معاملہ پر درخواست نا قابل سماعت قرار دیکر خارج کردی۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیٔے سپریم کورٹ میں ایسے کیسز کی وجہ سے زیر التواء مقدمات کی تعداد ساٹھ ہزار ہو چکی ہے، ہمیں یہ مقدمات بار بار یاد کرائے جاتے ہیں،کیوں نہ آپکی درخواست جرمانہ کیساتھ خارج کریں، جسٹس عائشہ ملک نے صحافیوں کو تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق کیس سننے سے انکار کیا جس کے بعد سماعت ملتوی کرد ی گئی۔
عدالت نے وزارت پٹرولیم اور ہاؤسنگ سوسائٹی کے متعلق مقدمات ریگولر بنچوں کو واپس بھیج دیئے۔ جسٹس عائشہ ملک نے کہا میں ریگولر بنچ کا حصہ تھی، وکیل کی استدعا پر آئینی بنچ میں کیس بھیجا گیا تھا۔ مقدمات کبھی ایک بنچ کبھی دوسرے بنچ جا رہے ہیں، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا ایسے ہر کیس آئینی بنچ نہ بھیجیں، اگر کسی کیس میں آئینی سوال ہو تو اسے بھیجیں۔