دپیکا لمبی ہیں یا کترینہ بھارت میں سرکاری ملازمت کے لئے سب سے ضروری سوال
تحریری سوالنامے میں ایک عبارت بھی درج ہے جس میں عورت کو بلی اور چوہے سے مشابہت دی گئی ہے۔
ISLAMABAD:
بھارت میں سرکاری ملازموں کے لئے یہ ضروری نہیں کہ وہ اپنے ملک اور دنیا کے بارے میں معلومات رکھتے ہوں بلکہ ضروری یہ ہے کہ انہیں اس بات کا پتہ ہو کہ بالی ووڈ کی کون سی اداکارہ کا قد سب سے لمبا ہے۔
بھارت میں اسٹاف سلیکشن کمیٹی کے نام سے ایک سرکاری ادارہ قائم ہے جس کی ذمہ داری مختلف محکموں میں غیر تیکنیکی اسامیوں پر بھرتی ہے۔ یہ ادارہ سرکاری ملازمین کی بھرتی کے لئے امیدواروں کا باقاعدہ تحریری امتحان لیتا ہے۔ اس تحریری امتحان کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ دنوں امتحان کے سوال نامے میں امیدواروں سے ایک سوال پوچھا گیا کہ پریانکا چوپڑا، دپیکا پدوکون ، کترینہ کیف اور ہما قریشی میں کون سی بالی ووڈ اداکارہ کا قد دیگر کے مقابلے میں لمبا ہے۔ اور تو اور اسی سوال نامے کے ایک حصے میں ایک عجیب و غریب استدلالی بیان بھی تحریر کیا گیا جس میں خواتین کو بلی اور چوہے تک بنادیا گیا۔
مختلف حلقوں کی جانب سے اس قسم کے سوال نامے پر کی جانے والی تنقید کے بعد اسٹاف سلیکشن کمیٹی کے سربراہ اے بھٹچاریہ نے کہا کہ ان کے ادارے نے اس سوال نامے کو ترتیب نہیں دیا تھا اس کے لئے خصوصی طور پر اساتذہ کو تعینات کیا گیا تھا تاہم وہ اس قسم کے سوالات اور بیانات پر معذرت چاہتے ہیں۔
چلیں اب اس بات کا تو پتہ چل ہی گیا کہ بھارت میں سرکاری ملازموں کی معلومات اور ان کی ذہنی پختگی کیا ہونی چاہئے، اب سے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر اس قسم کے سوال نامے ہوں گے تو ملازمین کا معیار کیا ہوگا۔
بھارت میں سرکاری ملازموں کے لئے یہ ضروری نہیں کہ وہ اپنے ملک اور دنیا کے بارے میں معلومات رکھتے ہوں بلکہ ضروری یہ ہے کہ انہیں اس بات کا پتہ ہو کہ بالی ووڈ کی کون سی اداکارہ کا قد سب سے لمبا ہے۔
بھارت میں اسٹاف سلیکشن کمیٹی کے نام سے ایک سرکاری ادارہ قائم ہے جس کی ذمہ داری مختلف محکموں میں غیر تیکنیکی اسامیوں پر بھرتی ہے۔ یہ ادارہ سرکاری ملازمین کی بھرتی کے لئے امیدواروں کا باقاعدہ تحریری امتحان لیتا ہے۔ اس تحریری امتحان کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ گزشتہ دنوں امتحان کے سوال نامے میں امیدواروں سے ایک سوال پوچھا گیا کہ پریانکا چوپڑا، دپیکا پدوکون ، کترینہ کیف اور ہما قریشی میں کون سی بالی ووڈ اداکارہ کا قد دیگر کے مقابلے میں لمبا ہے۔ اور تو اور اسی سوال نامے کے ایک حصے میں ایک عجیب و غریب استدلالی بیان بھی تحریر کیا گیا جس میں خواتین کو بلی اور چوہے تک بنادیا گیا۔
مختلف حلقوں کی جانب سے اس قسم کے سوال نامے پر کی جانے والی تنقید کے بعد اسٹاف سلیکشن کمیٹی کے سربراہ اے بھٹچاریہ نے کہا کہ ان کے ادارے نے اس سوال نامے کو ترتیب نہیں دیا تھا اس کے لئے خصوصی طور پر اساتذہ کو تعینات کیا گیا تھا تاہم وہ اس قسم کے سوالات اور بیانات پر معذرت چاہتے ہیں۔
چلیں اب اس بات کا تو پتہ چل ہی گیا کہ بھارت میں سرکاری ملازموں کی معلومات اور ان کی ذہنی پختگی کیا ہونی چاہئے، اب سے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر اس قسم کے سوال نامے ہوں گے تو ملازمین کا معیار کیا ہوگا۔