مراد علی شاہ کا مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی حکومت سے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا۔
اپنے ایک بیان میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آئین کی دفعہ 154 (4) کے تحت ہر 90 روز میں مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانا لازمی ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ 9 ماہ ہو چکے ہیں اور مشترکہ مفادات کونسل کا ایک اجلاس بھی نہیں بلایا گیا۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ سے پاکستان آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس کے پروبیشنری آفیسرز نے بھی ملاقات کی، مراد علی شاہ نے افسران کے وزیراعلیٰ ہاؤس کے مطالعاتی دورے کا خیرمقدم کیا۔
انھوں نے افسران کے مستقبل کے بارے میں نیک تمناؤں کا اظہار کیا تاہم واضح کیا کہ کیریئر میں پروفیشنلزم اور ایمانداری اہم ہے۔
وزیراعلیٰ نے افسران کو حکومت سندھ کے کئی اقدامات کے بارے میں آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ کا سالانہ ترقیاتی پروگرام 493.09 ارب روپے ہے جس میں وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ76.97 ارب روپے ہے،334 ارب روپے کے بیرونی امدادی منصوبے ہیں جبکہ ضلعی ترقیاتی پروگرام کیلیے 55 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
صوبائی حکومت کی ترجیحات بتاتے ہوئے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ابتدائی تعلیم کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی تربیت اور سیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی دوبارہ تعمیر اولین ترجیحات ہیں۔