پاکستان میں ایڈز سے ہونے والی ہلاکتوں میں سالانہ کئی گنا فیصد اضافہ ہوگیا رپورٹ
13 سال کے درمیان پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز کے نئے کیسز رپورٹ ہونے کی شرح سالانہ 15 فیصد تک جا پہنچی ہے،تحقیق
پاکستان میں ایڈز تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے باعث اس کے نتیجے میں ہونےوالی اموات کی تعداد کئی گنا بڑھ چکی ہے جس کے تحت پاکستان میں سال 2000 سے 2013 تک ایچ آئی وی ایڈز سے ہونےوالی اموات میں سالانہ 11 فیصد اضافہ ہواہے۔
امریکی ادارے کی تحقیق کے مطابق عالمی سطح پر ایڈز اور ٹی بی سے ہونے والے ہلاکتوں میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس کے برعکس 13 سال کے درمیان پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز کے نئے کیسز رپورٹ ہونے کی شرح سالانہ 15 فیصد تک جا پہنچی ہے، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پہلے ایک لاکھ افراد میں سے ایک کیس سامنے آتا تھا تاہم اب اس کی نسبت 6.7 کیسز سامنے آرہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز پر قابو پانے کے لیے اتنی کوششیں نہیں کی جارہی ہیں جبکہ اس کے بجائے ٹی بی کی روک تھام کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں کیوں کہ پاکستان میں ہر سال ٹی بی سے ہلاک ہونے والے افراد تعداد بہت زیادہ تھی جو سال 2013 میں کم ہوکر 37،500 پر آچکی ہے۔
2013 عالمی سطح پر ایڈز کو کم کرنے کی کوششوں میں کامیابی ہوئی ہے تاہم مخصوص خطوں اور ممالک میں اس کی شرح میں کمی بیشی ہوتی رہی ہےلیکن ایک ایسے وقت میں جب دیگر ممالک میں خاطر خواہ کامیابی دیکھنے میں آ رہی ہے تو پاکستان میں اس مرض کی شرح میں اضافہ اس مرض کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کا متقاضی ہے۔
امریکی ادارے کی تحقیق کے مطابق عالمی سطح پر ایڈز اور ٹی بی سے ہونے والے ہلاکتوں میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس کے برعکس 13 سال کے درمیان پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز کے نئے کیسز رپورٹ ہونے کی شرح سالانہ 15 فیصد تک جا پہنچی ہے، تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پہلے ایک لاکھ افراد میں سے ایک کیس سامنے آتا تھا تاہم اب اس کی نسبت 6.7 کیسز سامنے آرہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ پاکستان میں ایچ آئی وی ایڈز پر قابو پانے کے لیے اتنی کوششیں نہیں کی جارہی ہیں جبکہ اس کے بجائے ٹی بی کی روک تھام کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں کیوں کہ پاکستان میں ہر سال ٹی بی سے ہلاک ہونے والے افراد تعداد بہت زیادہ تھی جو سال 2013 میں کم ہوکر 37،500 پر آچکی ہے۔
2013 عالمی سطح پر ایڈز کو کم کرنے کی کوششوں میں کامیابی ہوئی ہے تاہم مخصوص خطوں اور ممالک میں اس کی شرح میں کمی بیشی ہوتی رہی ہےلیکن ایک ایسے وقت میں جب دیگر ممالک میں خاطر خواہ کامیابی دیکھنے میں آ رہی ہے تو پاکستان میں اس مرض کی شرح میں اضافہ اس مرض کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کا متقاضی ہے۔