لبنان کی ابھرتی فٹبالر اسرائیلی حملے میں کومے میں چلی گئیں
لبنان کی خاتون اسٹار فٹ بالر سیلین حیدر دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقےمیں اسرائیلی کے حملے کے نتیجے میں شدید زخمی ہوئیں اور کومے میں چلی گئی ہیں۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی سرفہرست فٹ بالر سیلین حیدر کو طبی بنیاد پر قرار دیا گیا ہے کہ وہ کومے میں ہیں اور ان کا سنہرا کیریئر داؤ پر لگ گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ لبنان کی 19 سالہ اسٹار کھلاڑی اپنے کلب کی کپتان ہیں اور جونیئر ٹیم میں دو مرتبہ اپنے ملک کی نمائندگی کرچکی ہیں لیکن اپنی ٹریننگ کے لیے اسرائیلی بمباری خطرات کو مول لیا اور زخمی ہوگئیں حالانکہ ان کا خاندان بیروت کے مشرق میں واقع پہاڑی علاقے میں منتقل ہوچکا تھا۔
نوجوان کھلاڑی نے اپنے والدین کو اس بات پر راضی کرلیا تھا کہ انہیں اپنی ٹریننگ کے لیے گھر میں اکیلے رہنے دیں اور یقین دلایا تھا جب بھی اسرائیل فوج کی جانب سے علاقہ چھوڑنے کا نوٹس دیا جائے گا وہ محفوظ مقام پر منتقل ہوجائیں گے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ لبنان پر اسرائیل کی جانب سے گزشتہ ہفتے کیے گئے حملے سے قبل وہ وارننگ کے مطابق وہاں سے نکلنے نہیں پائیں اور بمباری میں نشانہ بن کر شدید زخمی ہوگئیں۔
اسرائیل فوج کے ترجمان نے جب سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر علاقے چھوڑنے کا پیغام جاری کیا تو وہ سو رہی تھیں اور ان کے والدین نے بھی انہیں فون کرکے جلدی علاقہ چھوڑنے کی تاکید کی لیکن وقت گزر چکا تھا۔
سیلین حیدر کو اسرائیلی بم کے چھرے لگے جب وہ اپنی موٹرسائیکل پر سوار ہو رہی تھیں، ان کو چہرے اور سر پر شدید زخم آگئے ہیں اور بے ہوشی کی حالت میں چلی گئیں۔
خاتون فٹ بالر کو بیروت میں واقع سینٹ جارج اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں منتقل کردیا گیا ہے اور ان کے کوچ سیمر باربیری کے مطابق کھلاڑی کو سانس لینے والی ٹیوب ڈالی گئی ہے اور سر پر پٹی کی گئی ہے۔