بلائنڈ کرکٹ کیسے کھیلی جاتی ہے؟
لاہور میں بلائنڈ ٹی20 ورلڈکپ کا آغاز ہوگیا ہے، جس میں پاکستان، بنگلادیش، جنوبی افریقہ، سری لنکا، نیپال اور افغانستان کی ٹیمیں شریک ہیں۔
ایونٹ کی تفصیلات میں جانے سے پہلے بلائنڈ کرکٹ کےآغاز اور قوانین کے بارےمیں بات کرتے ہیں، 1998 سے انٹرنیشنل سطح پر بلائنڈ کرکٹ مقابلے ہورہے ہیں، پاکستان اور بھارت کی ٹیموں نے اب تک سب سے زیادہ ایونٹس میں کامیابی پائی ہے، جنوبی افریقہ بھی بلائنڈ کرکٹ میں نمایاں مقام رکھتا ہے جبکہ دیگر ممالک کی پرفارمنس کا گراف بھی بہت بڑھا ہے۔
بلائنڈ کرکٹ بال، بیٹ، پیڈ، کریز
بلائنڈ کرکٹ میں سخت پلاسٹک کی گیند کےاندر بال بیرنگ استعمال ہوتے ہیں، اس کا وزن 85 گرام ہوتا ہے۔ گیند کو جب پھینکتے یا ہٹ کرتے ہیں تو اس میں سےآواز پیدا ہوتی ہے جسے سُن کر کھلاڑی بیٹنگ اور فیلڈنگ کرتے ہیں۔ بیٹ نارمل کرکٹ سے قدرے ہلکا استعمال ہوتا ہے۔22 گز کی وکٹ پر انڈر آرم بولنگ کی جاتی ہے، بال کروانے سے پہلے بولر ریڈی کی آواز دیتا ہے، جواب میں بیٹر بھی ریڈی بولتا ہے جس کے بعد پلے کی آواز دےکر بال کی جاتی ہے۔
بولر کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ 11 گز پر موجود درمیان میں لکیر سے پہلے بال کو زمین پر ٹپہ دے، بال چوں کہ زمین پر رول ہوکرجاتی ہے، اس لیے بیٹرز زیادہ تر پیڈز کے بغیر ہی کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں۔
وکٹوں کے دونوں جانب 3، 3 میٹرز کے وائیڈ بال کے نشان لگے ہوتے ہیں۔
بی ون کیٹگری کھلاڑی
بلائنڈ کرکٹ ٹیم کی پلینگ الیون میں 4 بی ون کھلاڑی ضروری ہیں جو مکمل طور پر بصارت سے محروم ہوتے ہیں۔ بیٹنگ کے دوران ان کا ایک سکور 2، چار کو آٹھ اور چھ سکور کو بارہ اسکور میں شمار کیاجاتا ہے۔
بی ون کیٹگری کا بیٹر اپنے ساتھ رنر رکھتا ہے جو بھاگ کر اس کے رنز مکمل کرتا ہے۔ میچ کے دوران 40 فیصد اوورز بی ون کیٹگری کے بولرز سے کرانا لازمی ہوتے ہیں جبکہ بی ون کیٹیگری والے کھلاڑی بازو میں ریڈ ربن پہنتے ہیں۔
بی ٹو اور بی تھری کیٹیگری کے کھلاڑی
ہر ٹیم میں 3 کھلاڑی بی ٹو کیٹیگری کے ہوتے ہیں جو 3 سے 4 میٹر تک دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ بی تھری کیٹیگری میں جزوی بصارت والے 4 کھلاڑیوں کو لیا جاتا ہے۔
بلائنڈ کرکٹ میں ایل بی ڈبلیو سمیت دوسرے زیادہ تر قوانین نارمل کرکٹ والے ہی استعمال ہوتے ہیں۔