پی ٹی آئی کے بارے میں دو ٹوک فیصلے کا وقت آگیا، عرفان صدیقی

فیصلہ کرنا پڑے گا کہ کیا قتل و غارت کرنے والا گروہ "سیاسی جماعت" کہلانے کا حق رکھتا ہے؟، رہنما (ن) لیگ

آئینی مسودہ تیار ہے، عرفان صدیقی:فوٹو:فائل

اسلام آباد:

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بارے میں واضح اور دوٹوک فیصلے کا وقت آپہنچا ہے،مزید تاخیر بہت مہنگی پڑے گی۔

سینیٹ میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور قائمہ کمیٹی کے سربراہ سینیٹر عرفان صدیقی نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ فیصلہ کرنا پڑے گا کہ کیا قتل و غارت گری اور پاکستان مخالف ایجنڈے پر عمل پیرا گروہ "سیاسی جماعت" کہلانے کا حق رکھتا ہے؟۔

انہوں نے کہا کہ 77 سالہ تاریخ میں کون سی سیاسی جماعت ہے جس نے صوبائی طاقت کے ذریعے وفاق پر لشکر کشی کی ہو؟۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ لاشیں اٹھاتی اور جنازے پڑھتی ریاست نے آئینی رد عمل دیا تو فسادی گروہ مظلومیت کی چادر اوڑھ کر” سیاسی حقوق" کا واویلا شروع کر دے گا۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے خبردار کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے بارے میں واضح اور دوٹوک فیصلے کا وقت آپہنچا ہے۔ مزید تاخیر بہت مہنگی پڑے گی آج کریں یا کل، فیصلہ کرنا پڑے گا کہ کیا بد امنی، لاقانونیت، فتنہ و فساد، قتل و غارت گری اور پاکستان مخالف ایجنڈے پر عمل پیرا گروہ، "سیاسی جماعت" کہلانے کا حق رکھتا ہے؟۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 77 سالہ تاریخ میں کون سی سیاسی جماعت ہے جس نے صوبائی طاقت کے ذریعے وفاق پر لشکر کشی کی ہو، فائرنگ کی ہو، آنسو گیس پھینکی ہو، نصف درجن اہلکاروں کو قتل اور سینکڑوں کو زخمی کر دیا ہو؟ پی ٹی آئی 9 مئی 2023 کے بعد ہر گز سیاسی جماعت نہیں رہی تھی لیکن اسے لمبی ڈھیل دی گئی۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ نتیجہ یہ کہ سیاسی جھنڈا اٹھائے ایک خونخوار لشکر لاشیں گراتا، خون بہاتا، 9 مئی سے کہیں بڑا 9 مئی ساتھ لئے اسلام آباد تک آن پہنچا ہے۔

Load Next Story