بلدیہ اعظمیٰ کراچی کی مرکزی عمارت شمسی توانائی پر منتقل
بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مرکزی عمارت کو شمسی توانائی پر منتقل کر دیا گیا۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کی مرکزی عمارت کو شمسی توانائی پر منتقل کردیا گیا۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضٰی وہاب نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اسے تاریخی قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ 150 کے وی کا سولر سسٹم اس عمارت پر نصب کیا گیا ہے جبکہ کے الیکٹرک کے ساتھ 80 کے وی نیٹ میٹرنگ سسٹم کا معاہدہ کیا گیا ہے۔ اس منصوبے سے نہ صرف بجلی کی قیمت میں کمی آئے گی بلکہ لوڈ شیڈنگ کی صورت میں جنریٹر کے اضافی اخراجات سے بھی نجات ملے گی۔
مرتضیٰ وہاب کا مزید کہنا تھا کہ یہ اقدام شہر کو "گرین اور کلین کراچی" کا پیغام دینے کے لیے کیا گیا ہے۔ یہ پاکستان کی پہلی بلدیاتی کونسل ہے جس نے اپنی عمارت کو مکمل طور پر شمسی توانائی پر منتقل کیا ہے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے چار بڑے اسپتالوں کو بھی جلد شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا تاکہ کے الیکٹرک سے نیٹ میٹرنگ کے ذریعے بہتری ممکن ہو۔
مئیر کراچی نے کہا کہ کراچی کی تین اہم شاہراہوں کو بھی سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لیے ٹینڈرنگ مکمل ہو چکی ہے۔ سندھ حکومت نے 1.5 ارب روپے اس منصوبے کے لیے فراہم کیے ہیں جبکہ 50 کروڑ روپے بلدیہ عظمیٰ نے اپنی آمدنی سے خرچ کیے ہیں۔ اس کے علاوہ شہر میں جاری ترقیاتی منصوبے بھی اب اپنے آخری مراحل میں ہیں جن میں ملیر ایکسپریس وے کا قیوم آباد والا سیکشن جلد شہریوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
انہوں نے نے مزید کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی نے سندھ انسٹیٹوٹ آف ہارڈ ڈیزیز کے سیٹلائٹ سینٹر کے لیے زمین فراہم کی ہے اور اس کی تزئین و آرائش مکمل ہو چکی ہے۔ بلدیہ اور اورنگی کے عوام کو آئندہ 20 سے 25 دن میں امراض قلب کے علاج و تشخیص کی سہولت فراہم کر دی جائے گی۔ پہلے پیڈسٹرین پلوں کی خستہ حالی کی خبریں آتی تھیں لیکن اب ہم ان پلوں پر برانڈنگ کے ذریعے ہر ماہ 2.5 سے 3 لاکھ روپے کما رہے ہیں۔
مرتضیٰ وہاب نے موجودہ سیاسی صورتحال پربات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں۔ خیبر پختونخوا نو گو ایریاز بن گئے ہیں اور بھتے کی پرچیاں دی جا رہی ہیں لیکن کے پی کی صوبائی حکومت کی توجہ ان مسائل کے بجائے اڈیالہ جیل پر مرکوز ہے۔انہوں نے اپیل کی کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے سے گریز کیا جائے، سیاسی جماعتیں ملک میں سیاسی استحکام پیدا کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔