حصص مارکیٹ اتار چڑھاؤ کے بعد مندی کا شکار

انڈیکس 11 پوائنٹس کمی سے 30402 ہو گیا، 161 کمپنیوں کی قیمتیں گھٹ گئیں

5ارب روپے کا نقصان، کاروباری حجم 23 فیصد کم، 14 کروڑ80 لاکھ حصص کے سودے۔ فوٹو: آن لائن/فائل

KARACHI:
کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کواتارچڑھاؤ کے بعد ایک بار پھر مندی کے اثرات غالب ہوئے تاہم انڈیکس کی30400 کی بلند ترین سطح مستحکم رہی۔

مندی کے سبب47.49 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے5 ارب1 کروڑ 25 لاکھ16 ہزار236 روپے ڈوب گئے، ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ مختصرالمدت سرمایہ کاری اور وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ رحجان کی وجہ سے مارکیٹ میں کچھ سیشنز کے بعد مندی رونما ہورہی ہے تاہم مثبت معاشی اشاریوں کی وجہ سے مارکیٹ میں استحکام برقرار ہے حالانکہ ماہ رمضان المبارک کے دوران محدود پیمانے پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر63.27 پوائنٹس کی تیزی رونما ہوئی لیکن بعد ازاں پرافٹ ٹیکنگ بڑھنے سے تیزی کے اثرات زائل ہوگئے۔


ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، میوچل فنڈز اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر65 لاکھ91 ہزار 636 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جبکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے36 لاکھ 49 ہزار 512 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے5 لاکھ 96 ہزار333 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 22 لاکھ22 ہزار 525 ڈالراور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے1 لاکھ23 ہزار 266 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا۔

مندی کے باعث کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 11.14 پوائنٹس کی کمی سے 30402.09 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس80.25 پوائنٹس کی کمی سے 49519.88 ہوگیا جبکہ اس کے برعکس کے ایس ای 30 انڈیکس 1.56 پوائنٹس کے اضافے سے 21181.26 ہوگیا۔

کاروباری حجم پیر کی نسبت 23.54 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ80 لاکھ 86 ہزار 830 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 339 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں147 کے بھاؤ میں اضافہ، 161 کے داموں میں کمی اور31 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھاؤ 98 روپے بڑھ کر3348 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ 79.50 روپے بڑھ کر 1730 روپے ہوگئے جبکہ پاکستان ٹوبیکو کے بھاؤ 52.41 روپے کم ہو کر 1100.01 روپے اور شیزان انٹرنیشنل کے بھاؤ 50.63 روپے کم ہو کر 969.37 روپے ہو گئے۔
Load Next Story