اسرائیلی نژاد امریکی یرغمالی کا ویڈیو بیان؛ ٹرمپ سے بازیاب کرانے کی اپیل
حماس نے اپنی تحویل میں امریکی نژاد اسرائیلی یرغمالی کا ویڈیو بیان جاری کردیا جس میں اُس نے نومنتخب امریکی صدر سے اپنی بازیابی کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس ویڈیو میں ایڈن ایک تاریک جگہ پر بیٹھے ہوئے نظر آرہے ہیں اور بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے رو پڑتے ہیں۔
ایڈن الیگزینڈر کی والدہ یائیل الیگزینڈر نے کہا کہ تین منٹ کی ویڈیو دیکھنا ان کے لیے ایک پریشان کن طویل مرحلہ تھا جس میں ان کا بیٹا بہت کم زور نظر آرہا تھا۔
انھوں نے مزید کہا کہ تاہم یہ بات خوش آئند ہے کہ ان کا بیٹا حیات ہے اور مجھے اس کی بحفاظت واپسی کی امید سی پیدا ہوئی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو نے ویڈیو کو نفسیاتی جنگ کا سفاک حربہ قرار دیتے ہوئے جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اس ویڈیو پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا ہے۔
الیگزینڈر ایڈن ایک فوجی تھے جنھیں 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے جنگجو اسرائیل پر حملے کے بعد 250 دیگر یرغمالیوں کے ہمراہ غزہ لے گئے تھے۔
ان میں اکثر یرغمالی اسرائیل کی بمباری میں مارے گئے جب کہ کچھ کو ایک معاہدے کے تحت رہا کیا جا چکا ہے تاہم اب بھی نصف سے زائد یرغمالی حماس کی قید میں ہیں۔