بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں سے معاہدوں کیخلاف درخواست، اٹارنی جنرل کونوٹس جاری
سپریم کورٹ نے بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں سے حکومتی معاہدوں کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کردئیے۔
سپریم کورٹ میں بجلی فراہمی کمپنی کے ساتھ حکومتی معاہدوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے درخواست ہر رجسڑار آفس کے اعتراضات دور کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کردئیے۔
وکیل فیصل نقوی نے موقف اختیار کیا کہ بجلی کی فراہمی بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔ ہم نے عدالت کے سامنے کرپشن اور بڈنگ دونوں ایشوز رکھے ہیں۔ 100 میں سے ایک معاہدے کے لیے بھی بڈنگ نہیں ہوئی۔سال 1994 سے معاہدے ہورہے ہیں اور دہرائے جا رہے ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دئیے کہ بالکل بجلی کی فراہمی بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔ عوامی مفاد کا مقدمہ ہے ہم مداخلت کرسکتے ہیں۔ مستقبل کیلئے ہدایات بھی دی جاسکتی ہیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا ہم معاہدوں کو ختم کرسکتے ہیں۔ہم حکومتی معاہدوں میں کیا مداخلت کرسکتے ہیں؟
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ اب معاملات ٹریک پر آ رہے ہیں۔ معاہدوں کے معاملات پر کچھ پیشرفت بھی ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ 5 اگست کو ٹاسک فورس بنائی گئی ہے۔ کیا آپ ٹاسک فورس کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔