عمران خان نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں بریت کی درخواست دائر کردی
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں بری کرنے اور سانحہ 9 مئی کیسز سے دہشت گردی دفعات 7 اے ٹی اے ختم کرنے کی درخواستیں دائر کر دیں۔ عدالت نے دونوں درخواستیں سماعت کیلیے منظور کرتے پراسیکیوٹرز کو نوٹس جاری کر کے 3 دسمبر کو جواب اور دلائل طلب کر لیے۔
بانی چییرمین پی ٹی آئی کی طرف سے بریت کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جن تین ملزمان کے مبینہ بیان پر مجھے مقدمہ میں ملوث کیا گیا ان تینوں ملزمان نے اس بیان کی عدالت میں باقاعدہ تردید کرتے ہوئے بیان داخل کر دیا ہے جس سے ان کے خلاف الزام ختم ہوگیا ہے لہٰذا انہیں بری کیا جائے جبکہ دوسری درخواست میں موقف ہے کہ سانحہ 9 مئی کیسز میں دہشت گردی دفعات غیر قانونی ہیں انہیں ختم کر کے کیسز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت ٹرانسفر کیا جائے۔
عدالت نے وکلائے صفائی کا جیل روڈ سے عدالت تک 4 جگہ تلاشی کا سخت نوٹس بھی لیا ہے اور سپرنٹنڈنٹ جیل کو حکم دیا ہے کے آئندہ صرف داخلہ گیٹ پر تلاشی لی جائے، آئندہ ایک سے زائد جگہوں پر وکلا کی تلاشی ہوئی تو سپرنٹنڈنٹ خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔
علاوہ ازیں آئندہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت میں اڈیالہ جیل کی عدالت بڑی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، عدالت نے قرار دیا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کے ملزمان زیادہ ہیں، بڑی عدالت کے انتظامات کیے جائیں۔