اسرائیل غزہ میں آسمان زمین اور سمندر سے موت برسا رہا ہے پاکستان
اسرائیل معصوم فلسطینیوں پر حملے بند کرے اور فوری طور پر غزہ سے اپنی فوجیں نکالے، مسعود خان
پاکستان نے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی افواج نہتے فلسطینیوں پر آسمان، زمین اور سمندر سے موت برسا رہی ہیں۔
غزہ کی صورت حال پر پاکستان نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی پر اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان کا کہنا تھا کہ اسرائیل معصوم فلسطینیوں پر حملے بند کرے اور فورا غزہ سے اپنی فوجیں نکالے، غزہ میں آسمان، زمین اور سمندر سے موت برسائی جارہی ہے، کوئی نہتے فلسطینیوں کا مددگار نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں بچے اور عورتیں مدد کے لئے پکار رہے ہیں، سلامتی کونسل غزہ کا محاصرہ ختم کروائے اور فلسطینی قیدیوں کو رہا کروائے۔
مسعود خان نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے جہاں ایک فریق انتہائی طاقتوراورفلسطینی نہتے ہیں۔ پاکستان حملے بند کرنے اور مذاکرات شروع کرنے کی حمایت کرتاہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 8 جولائی سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک 600 سے زائد فلسطینی شہید جب کہ 35 سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار ممالک اسرائیلی جارحیت پر چپ سادھے ہوئے ہیں۔
غزہ کی صورت حال پر پاکستان نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی پر اقوام متحدہ سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان کا کہنا تھا کہ اسرائیل معصوم فلسطینیوں پر حملے بند کرے اور فورا غزہ سے اپنی فوجیں نکالے، غزہ میں آسمان، زمین اور سمندر سے موت برسائی جارہی ہے، کوئی نہتے فلسطینیوں کا مددگار نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں بچے اور عورتیں مدد کے لئے پکار رہے ہیں، سلامتی کونسل غزہ کا محاصرہ ختم کروائے اور فلسطینی قیدیوں کو رہا کروائے۔
مسعود خان نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے جہاں ایک فریق انتہائی طاقتوراورفلسطینی نہتے ہیں۔ پاکستان حملے بند کرنے اور مذاکرات شروع کرنے کی حمایت کرتاہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 8 جولائی سے جاری اسرائیلی بربریت میں اب تک 600 سے زائد فلسطینی شہید جب کہ 35 سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، شہید اور زخمی ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار ممالک اسرائیلی جارحیت پر چپ سادھے ہوئے ہیں۔