سترہویں عالمی اردو کانفرنس، عالمی مشاعرے نے میلہ لوٹ لیا

مشاعرے کی صدارت افتخار عارف جبکہ نظامت عنبریں حسیب عنبر اور شکیل جاذب نے کی

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام چار روزہ سترھویں عالمی اردو کانفرنس- جشن کراچی کے عالمی مشاعرہ (2)‘ نے میلہ لوٹ لیا ،ہزاروں سامعین نے مشاعرے میں شرکت کی۔

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام چار روزہ سترھویں عالمی اردو کانفرنس- جشن کراچی کے ’عالمی مشاعرہ (2)‘ نے میلہ لوٹ لیا ۔ شعراءکی بہترین شاعری پر وائی ایم سی اے گراؤنڈ میں موجود ہزاروں لوگوں نے تالیاں بجا کر خوب داد دی اور واہ واہ کے نعرے فضا میں گونج اٹھے۔

 مشاعرے کی صدارت افتخار عارف جبکہ نظامت عنبریں حسیب عنبر اور شکیل جاذب نے کی۔

اشعار پڑھنے والوں میں حمیرا رحمن، عباس تابش، فواد حسن فواد، جاوید صبا، حمیدہ شاہین، احمد مبارک، قمر رضا شہزاد، محبوب ظفر، حارث خلیق، وصی شاہ، غضنفر ہاشمی، وحید نور، عشرت معین سیما، شہباز خواجہ، بخشن مہرانوی، اے ایچ خانزادہ، پیرزادہ سلمان، باسط جلیلی، اقبال پیرزادہ، رحمان فارس، عمران عامی، شبیر نازش، سلمان ثروت، یاسمین یاس، تہمینہ راؤ، نینا عادل، منصور ساحر اور عبدالرحمان مومن شامل تھے۔

مشاعرے کے دوران عباس تابش نے فواد حسن فواد اور صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کے ہمراہ صحیفہ رسالے کی جانب سے شائع کردہ افتخار نمبر بھی افتخار عارف کو پیش کیا۔

کانفرنس کے تیسرے دن کا آغاز ’اسلوبِ غزل‘ سے کیاگیا جبکہ 23سیشن اور 13کتابوں کی رونمائی ہوئی، اردو تنقید، آبادی کی ناقص منصوبہ بندی- پاکستان کے لیے خطرہ ، جاپان : اردو کی زرخیز سر زمین ، یاد رفتگاں یارک شائر ادبی فورم، ماحولیات اور گلوبل وارمنگ ، اردو کی نئی بستیاں، بلوچی ثقافت و ادب ، پاکستان اور ترکیہ کے ثقافتی و تجارتی رشتے ، کراچی کے نامور مصور ، وہ کہیں اور سنا کرے کوئی، پنجابی ادب وثقافت ، میں ہوں کراچی :معروف اداکار جاوید شیخ، منور سعید اور مصطفی قریشی، عرض کیا ہے۔ یوسف بشیر قریشی، تھیٹر۔ ریڈیو۔ ٹی وی اور فلم کی کہانی ، پاکستان میں میڈیا کی تاریخ ، سلمان گیلانی کے ساتھ ایک شام اور ”میں ہوں کراچی “میں معروف کھلاڑی شاہد آفریدی پر سیشن ہوئے۔

عالمی اردو کانفرنس کے تیسرے روز عوام کی بڑی تعداد نے علم و ادب کی محفل بڑی تعداد میں شرکت کی۔

Load Next Story