’’پی ٹی آئی جو کام نہیں کر سکتی وہ مولانا فوراً کر دیتے ہیں‘‘

اسمبلی کے اجلاس میں پرجوش دلائل، غصہ، قہقہے سب کچھ تھا، کوئی جھگڑا نہیں ہوا

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی جو کام نہیں کر سکتی، مولانا وہ فوراً کر دیتے ہیں۔

مولانا کی یہی خوبی ہے آج سے پہلے انھوں نے جو میڈیا ٹاک کی تھی اس سے مجھے لگا تھا کہ وہ کمزور وکٹ پر ہیں وہ اس دن بہت دفاعی انداز میں نظر آ رہے تھے اس کے بعد انھوں نے کمال کر دیا۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مفتی منیب اور مفتی تقی عثمانی کو ساتھ بٹھایا اور بلے بلے کرا لی۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ جو مذاکرات کی بات ہے ہم نے کل بھی بات کی تھی کہ مسلم لیگ (ن) کا اپنا مفاد اسی میں ہے کہ وہ سیاست کی ریس میں شامل ہو اور مذاکرات کرے۔

لیکن اس صورتحال کا ایک اور پہلو بھی ہے، اگر مسلم لیگ (ن) مذاکرات کرتی ہے تو عمران خان نے جو کچھ لینا ہے تو مسلم لیگ (ن) کے پاس جو چیز ہے وہی لینی ہے تو اس کے پاس کیا بچے گا۔

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ آج قومی اسمبلی کا جو ماحول تھا جب سے یہ اسمبلی 8 فروری کے الیکشن کے بعد آئی پہلی دفعہ ایک جما ہوا ماحول تھا، کوئی جھگڑا نہیں ہوا، پر جوش دلائل، غصہ، قہقے، سب کچھ شامل تھا جو پارلیمنٹ کا حسن ہوتا ہے۔

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ ہمارے جو قانون ساز ہیں ارکان پارلیمان ہیں وہ یا تو بالکل بے خبر ہیں ان کو کچھ بھی نہیں پتہ یا وہ اپنے سیاسی مفاد کے لیے قومی مفاد کو بھی قربان کر دیں گے۔

میں کیوں کہہ رہا ہوں کہ ان کو کچھ بھی نہیں پتہ جس قانون کی مولانا فضل الرحمن بات کر رہے ہیں کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں نے منظور کیا ہے۔

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا مولانا فضل الرحمن نے واضح طور پر کہہ دیا کہ بل میں کوئی ردوبدل نہیں کریں گے، حکومت نے 26 ویں آئینی ترامیم منظور کروانے کے لیے ان کی شرائط مانی تھیں اب حکومت کو انھیں کسی نہ کسی طریقے سے راضی کرنا پڑے گا۔

یہ بڑی حیرانگی والی بات ہے کہ جب بل پاس کروا رہے تھے پارلیمنٹ میں لیکر گئے تھے تواس پر گورنمنٹ بھی خاموش تھی اور اس کو پتہ ہی نہیں تھا کہ اس کے اثرات کیا ہوں گے، اب معاملات بگڑ گئے ہیں۔

Load Next Story