طلاق کے عوض کروڑوں روپے لے کر خاتون طلاق سے مکر گئی

متاثرہ خاتون کا عدالت سے رجوع کرنا بھی سود مند ثابت نہ ہو سکا

چین میں ایک خاتون شوہر کو طلاق دینے کے عوض فیس کی مد میں ساڑھے چار کروڑ روپے سے زائد کی رقم لے کر طلاق دینے سے مکر گئی۔ خاتون کے شوہر کی محبت میں گرفتار دفتر کی ایک ساتھی نے ان کی اہلیہ کو 2022 میں 12 لاکھ یوان ادا کیے۔

اگرچہ اہلیہ نے اپنی مرضی سے طلاق کی فیس قبول کی لیکن بعد میں طلاق سے مکر گئی جس کے بعد دوسری خاتون پیسوں کی واپسی کے لیے عدالت پہنچیں اور عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق ہان نام سے شناخت کیے گئے شخص نے یینگ سے 2013 میں شادی کی اور ان کی دو بیٹیاں ہیں۔ بعد ازاں ہان اپنی دفتر کی ساتھی شی کی محبت میں مبتلا ہوگئے۔

شی ایک ڈیل لے کر یینگ کے پاس پہنچیں اور ہان کو طلاق دینے کی صورت میں ان کو 20 لاکھ یوان (ساڑھے سات کروڑ روپے سے زائد) دینے کی پیش کش کی۔ شی نے 2022 کے آخر میں یینگ کے اکاؤنٹ میں 12 لاکھ یوان منتقل کیے جس کے بعد یینگ طلاق دینے سے مکر گئی۔

ایک سال سے زیادہ عرصے تک یینگ کو منانے کے بعد شی نے اپنے پیسے واپس دینے کا مطالبہ کیا جس کو یینگ نے مسترد کر دیا۔ شی نے یینگ کے خلاف مقدمہ دائر کیا لیکن بے سود ثابت ہوا۔

پٹیشن میں شی نے دعویٰ کیا کہ ان کے اور یینگ کے درمیان زبانی معاہدہ ہوا تھا اور انہوں نے درخواست کی کہ عدالت یینگ کو ان کے پیسے واپس کرنے کا حکم دے۔

عدالت نے شی کی درخوات سننے کے بعد نہ صرف ان کے خلاف فیصلہ دیا بلکہ اب ہان اور شی کے درمیان طلاق کا عمل جاری ہے اور دونوں ’کولنگ آف‘ دور سے گزر رہے ہیں۔

Load Next Story