اسٹاک مارکیٹ میں بدترین مندی، 5 کھرب 41 ارب ڈوب گئے
کلینڈر سال اختتام پر کمپنیوں کی ایڈجسٹمنٹس، گھبراہٹ میں فروخت اور پرافٹ ٹیکنگ کے بڑھتے ہوئے رحجان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو تیسرے سیشن میں بھی تاریخ ساز مندی رہی اور ایک روزہ کاروبار میں مندی کے تمام سابقہ ریکارڈز ٹوٹ گئے۔
جس سے انڈیکس کی 1لاکھ 11ہزار، 1 لاکھ 10 ہزار 1 لاکھ 9 ہزار 1 لاکھ 8 ہزار اور 1لاکھ 7 ہزار پوائنٹس کی 5 نفسیاتی سطحیں بھی گر گئیں۔ مندی کے سبب 78.60 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں۔
جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید 5 کھرب 41 ارب 92 کروڑ 2 لاکھ 33 ہزار 430 روپے ڈوب گئے۔
اقتصادی محاز پر مثبت اشاریوں، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ہونے، اصلاحات کا عمل جاری رہنے سے معیشت کی درست سمت پر گامزن ہونے کے باعث کاروبار کے آغاز پر اگرچہ 675 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن چند لمحوں بعد ہی مارکیٹ مندی کے گرداب میں چلی گئی۔
حکومت کی جانب سے انکم ٹیکس قوانین میں ترمیم کے ذریعے نان فائلرز پر مخصوص حد سے زیادہ شئیرز کی خریداری پر پابندی سمیت دیگر اقدامات کی خبروں سے بعد دوپہر میوچل فنڈز مالیاتی اداروں اور غیرملکیوں کی جانب سے جارحانہ انداز میں سرمائے کے انخلا سے مندی کی شدت دوبارہ بڑھ گئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 4795.32 پوائنٹس کی کمی سے 106274.98 پوائنٹس پر بند ہوا۔
عقیل کریم ڈھیڈی سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف نے ایکسپریس سے گفتگو میں کہا کہ حکومت کی جانب سے ٹیکس جمع نہ کرانے والے افراد کو میوچل فنڈز یا دیگر کسی بھی قسم سرمایہ کاری اکاؤنٹ رکھنے سے روکنے کے اقدام نے مارکیٹ میں مایوسی پیدا کی ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں گراوٹ ہے۔
اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے عارف حبیب کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر احسن محنتی کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے متعدد پالیسیوں پر ممکنہ اقدامات کے حوالے سے غیر یقینی کفیت کے بعد مارکیٹ میں بے تحاشا فروخت کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔
اس کے علاوہ عالمی تیل کی قیمتوں میں کمی اور حصص کی ادارہ جاتی فروخت بھی مارکیٹ میں گراوٹ کی بنیادی وجوہ ہیں۔
ٹاپ لائن سیکورٹیز کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ تاریخی نوعیت کا ہے کیونکہ ایک کاروباری دن میں 5 ہزار 132 پوائنٹس گرے ہیں۔
اسٹاک ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ بہت بڑھ گئی تھی جس کے بعد کریکشن لازمی تھی، میوچل فنڈز کی جانب سے حصص کی فروخت کے باعث ریکارڈ ساز گراوٹ ہوئی ہے۔