حکومت نے مذاکراتی کمیٹی بنائی ہے، دیکھنا ہے ان کی نیت کیسی ہے، عمر ایوب

گرفتاری کا خدشہ ہے، متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں، عمر ایوب کی درخواست پر عدالت نے ضمانت دیدی

(فوٹو: فائل)

پشاور:

پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ حکومت نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی ہے، ہم دیکھیں گے کہ ان کی نیت کیسی ہے؟۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنائی ہے، ان سے مذاکرات ہوں گے۔ آج مذاکرات کا پہلا دور ہے، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت کی نیت کیسی ہے، یہ بھی دیکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے میری ملاقات نہیں ہوئی، نہ مذاکراتی ٹیم کی ملاقات ہوئی ہے۔ ہم ملاقات کے لیے گئے تھے لیکن اس دن مجھے گرفتار کیا گیا۔ ہمارے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں۔

 

راہداری ضمانت منظور
قبل ازیں پشاور ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم پر مشتمل سنگل بینچ نے عمر ایوب کو راہداری ضمانت دے دی۔

عدالت نے عمر ایوب کو 20 جنوری تک راہداری ضمانت دی۔

دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس تھانہ رمنا میں عمر ایوب کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔درخواست گزار متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں جب کہ درخواست گزار کی گرفتاری کا خدشہ ہے۔

 

انسداد دہشتگردی عدالت نے ضمانت میں توسیع کردی
دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد میں ڈی چوک میں احتجاج کے معاملے پر درج مقدمات میں عمر ایوب کی  درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے عمر ایوب کی عبوری ضمانتوں میں 17 جنوری تک توسیع  کردی۔
 
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کے روبرو ہونے والی سماعت میں عمر ایوب کے وکیل سردار مصروف خان نے حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی اور مؤقف اختیار کیا کہ عمر ایوب نے پشاور ہائیکورٹ میں زیر سماعت کیس میں پیش ہونا ہے اس لیے حاضر نہیں ہو سکتے۔
 
واضح رہے کہ عمر ایوب کے خلاف تھانہ کوہسار میں 4،تھانہ نون میں 2 ،مار گلہ،شہزاد ٹاؤن، آبپارہ، ترنول میں ایک ایک مقدمہ درج ہے۔
Load Next Story