کراچی میں واٹر ٹینکرز کے وال کھولنے والے مظاہرین کیخلاف مقدمہ درج
عزیز بھٹی پولیس نے اتوار کو راشد منہاس روڈ الہٰ دین پارک کے قریب زبردستی پانی کے ٹینکرز کے نل کھولنے والے 20 سے 25 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
مقدمہ واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن نیپا ہائیڈرنٹ کے انچارج شہاب علی کی مدعیت میں درج کیا گیا، مدعی شہاب علی نے اپنے بیان میں بتایا کہ وہ واٹر کارپوریشن کے نیپا ہائیڈرنٹ میں سرکاری انچارج ہیں۔
شہاب علی کے مطابق 22 دسمبر کو انہوں نے سرکاری ہائیڈرنٹ سے چار ٹینکرز میں پانی بھروا کر شہریوں کو مہیا کرنے کیلئے روانہ کیے تھے جنہیں الہٰ دین پارک کے قریب 20 سے 25 افراد نے زبردستی روک کر ان کے وال کھول کر پانی سڑک پر ضائع کردیا۔
پانی گرنے سے ٹریفک کی روانی میں بھی خلل پیدا ہوا، مشتعل افراد پانی ضائع کرنے کے بعد موقع سے فرار ہوگئے، پانی ضائع کرنے والے افراد کو سامنے آنے پر مذکورہ ٹینکرز کے ڈرائیور شناخت کر لیں گے۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں کراچی میں پانی کی شدید قلت کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، پانی کی قلت کی وجہ سے مختلف علاقوں میں احتجاج معمول بن گیا ہے۔
مزید پڑھیں: واٹر بورڈ کا ٹینکرز کے وال کھولنے والے شہریوں کیخلاف سخت کارروائی کا اعلان
یونیورسٹی روڈ پر جاری تعمیراتی کام کی وجہ سے لائن بار بار متاثر ہونے سے شہر کے بڑے میں پانی کی سپلائی بند کردی جاتی ہے تاہم واٹر ٹینکرز کو ہائیڈرنٹ سے پانی کی فراہمی جاری رہتی ہے جو انتہائی مہنگے داموں عوام کو فروخت کیا جاتا ہے۔
مشتعل شہریوں نے گزشتہ دنوں ہونے والے احتجاج میں ٹینکر مافیا کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے وہاں سے گزرنے والے واٹر ٹینکرز کو روک کر اس کے وال کھول دیے تھے، شہریوں کا کہنا تھا کہ گھروں میں پانی نہیں آرہا تو ٹینکر مافیا کو پانی کیسے مل رہا ہے؟۔