3 ایسے رویے جو ماہرینِ نفسیات کے مطابق جوڑوں میں طلاق کروادیتے ہیں

میاں بیوی کا رشتہ محبت، ارادوں اور سہاروں سے تقویت پاتا ہے

شوہر اور بیوی کے درمیان تعلقات کو پروان چڑھانے کی ضرورت ہوتی ہے اور جب وہ نہیں ہوتا تو نتیجہ تباہ کن ہو سکتا ہے۔


یہ رشتہ محبت، ارادوں اور سہاروں سے تقویت پاتا ہے لیکن ان سب سے نظراندازی رشتے کو کمزور کردیتی ہے۔


ایوولوشنری سائکولوجی میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں شادی شدہ جوڑے کے رویوں کا جائزہ لیا گیا ہے جن میں ایسے بنیادی رویوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو جوڑے کو طلاق کی طرف لے جا سکتے ہیں۔
 
درج ذیل تین سرفہرست رویے ہیں جو شادی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

1) پرواہ نہیں کرنا


مطالعہ میں شامل اکثر شرکا نے اطلاع دی کہ تعلقات میں سب سے زیادہ نقصان دہ رویہ دیکھ بھال کی کمی ہے۔ اس میں غفلت، لاتعلقی اور جذباتی طور پر سطح پر قطع تعلق ہونا شامل ہے۔

2) جب کوئی ساتھی آپ کے بچوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتا

ایک اور شدید نقصان دہ رویہ جب کوئی زوج اپنے بچوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتا یا بحیثیت والدین اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہتا ہے۔

3) جب ایک ساتھی اپنی مرضی کرنا چاہتا ہو

دوسرے ساتھی کے رویے کو کنٹرول کرنا یعنی اپنی مرضی دوسرے پر مسلط کرنا، اس کی آزادی کو محدود کرنا بھی شادی میں زہر گھول دیتا ہے اور نتیجہ طلاق کی صورت میں نکلتا ہے۔
 

Load Next Story