پیرس اولمپکس میں میڈلز جیتنے والی منو بھا کر کے والد مودی سرکار پر پھٹ پڑے

22 سالہ منو نے ایک ہی اولمپکس میں دو تمغے جیتنے والی پہلی  بھارتی بن کر تاریخ رقم کی

(فوٹو: فائل)

پیرس اولمپکس میں دو میڈلز جیتنے والی خاتون شوٹر منو بھاکر کے والد رام کشن بھاکر نے دھیان چند کھیل رتن ایوارڈ کے لیے بیٹی کو نظر انداز کرنے پر بھارتی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔

انہوں نےاپنی بیٹی کو کھیلوں میں کیریئر بنانے کی ترغیب دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دوسرے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کو اولمپک کھیلوں سے دور رکھیں اور ان کو اعلیٰ  افسران بننے میں مدد کے لیے تعلیم پر توجہ مرکوز کریں، جس سے وہ ہزاروں  کھلاڑیوں  پر اختیار حاصل کر سکیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رام کشن کا کہنا تھا کہ یہ میرا بھی قصور ہے کہ میں نے مانو کو کھیلوں کی طرف راغب کیا، والدین  اپنے بچوں کو کھیلوں میں نہ لگائیں لیکن اگران کو پیسے کی ضرورت ہے تو انہیں کرکٹ کی جانب راغب کریں۔

انہوں نے طنزیہ طور پر کہا کہ اگر طاقت کی ضرورت ہے تو  بچوں کو اعلیٰ افسر بنائیں  جس سے ان کو کھیل رتن ایوارڈ  دینے  کی قوت مل سکے۔ بھارت اولمپک2026 کی میزبانی کاخواہش مند ہے لیکن بہترین کھلاڑیوں کی حوصلہ شکنی سے ایسا ممکن نہیں۔

 دوسری جانب منو بھاکر کے کوچ جسپال رانا نے بھی بھارتی وزارت کھیل، اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا اور نیشنل رائفل ایسوسی ایشن آف انڈیا پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ان پر دھیان چند کھیل رتن ایوارڈ کے لیے  منو بھاکر کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ان سب کو ذمہ دار ٹھہراؤں گا۔22 سالہ منو نے ایک ہی اولمپکس میں دو تمغے جیتنے والی پہلی  بھارتی بن کر تاریخ رقم کی، اس کا نام خود بخود ایوارڈ کے لیے ہونا چاہیئے تھا۔یہ ذلت ان کی ترقی کو متاثر کر سکتی ہے۔

تاہم، منو بھاکر نے کھیل رتنا ایوارڈ کے لیے نامزد امیدواروں سے اپنے اخراج سے متعلق تنازعہ کو نمٹانے کی کوشش کی ہے۔

 ان کا کہنا ہے کہ  ایوارڈ  کی نامزدگی داخل کرتے وقت ان کی طرف سے کوتاہی ہوئی ہے۔ بطور کھلاڑی میرا کردار اپنے ملک کے لیے پرفارم کرنا ہے، ایوارڈز اور پہچان مجھے متحرک رکھتے ہیں لیکن میرا مقصد نہیں۔

Load Next Story